غذائیت سے بھرپور غذا ہمارے جسم کے لیے بے حد ضروری ہے ۔ اس بات کا ہمیں معدہ خالی ہونے کے بعد محسوس ہونے والی کھانے کی ضرورت سے لگتا ہے جسے ہم بھوک کا نام دیتے ہیں ۔ بھوک مٹانے اور ضروری توانائی حاصل کرنے کے لیے دن کے مختلف اوقات میں مختلف غذائیں لی جاتی ہیں ۔لیکن ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کھائی ہوئی غذا ہمارے جسم کو جب ہی فائدہ پہنچاسکتی ہے جب اسے کھانے کا وقت صحیح ہو۔بے وقت کھانا خاص طور سے رات کا کھانا دیر سے کھاکر سوجانا ہماری صحت کو بہتری کی جانب لے جانے کے بجائے الٹا ہمیں نقصان پہنچاتا ہے۔ گھر کے بزرگ اکثر چھوٹوں کو کھانا وقت پر کھانے کی تاقید کرتے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ پیٹ کی زیادہ تر بیماریاں ہمارے اسی عمل کے نتیجے میں ہوتی ہیں ۔
آج کے دور میں ہم اپنے دوستوں میں اس بات کو ذکر کرنے پر فخر کرتے ہیں کہ میں رات کا کھانا گیارہ بجے کھاتا ہوں یا گیارہ کے بعد یا یہ کہ میں دیر سے سوتا ہوں ۔اگر ہم رات کا کھانا دیر سے کھاتے ہیں تو ظاہرسی بات ہے کہ کھاکر کچھ دیر بعد سوناہی ہوتا ہے یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ سونے سے پہلے کچھ دیر کیلئے کمپیوٹریا ٹی وی کے آگے بیٹھ جاتے ہیں۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کا یہ عمل آپ کی صحت پر اور خاص طور پر معدے کو کتنا نقصان پہنچا رہا ہے؟شاید نہیں۔
ماہرین طب کے مطابق رات کا کھانا سونے سے کم از کم دوسے تین گھنٹے پہلے کھالینا چاہیے۔ اگر آپ دودھ پیتے ہیں تو سونے سے آدھا گھنٹا پہلے پی کر سوجائیں بلکہ کوشش کریں کہ رات کا کھانا کم سے کم کھائیں۔ رات کا کھانا دیر سے کھانے کے سبب انسان موٹاپے کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس لیئے کہتے ہیں کہ اگر مقررہ وقت پر اور بھوک کے مطابق کھانا کھایا جائے تو نہ صرف ہم موٹاپے سے بچ سکتے ہیں بلکہ نظام ہضم میں خرابی اور صحت کے دیگر مسائل سے بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
کھانے دیر سے کھانے کے بنیادی مسائل مدرجہ ذیل ہیں:
1۔ کھانا دیر سے کھانے سے نیند کے اوقات میں فرق آسکتا ہے ۔ کھانا کھانے کے بعد اسے ہضم کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے ۔ جب ہم کھانا کھا کر فوراًسو جاتے ہیں تو کھانا سونے کے دوران ہی ہضم ہوتا ہے جس سے باہر باہر آنکھ کھلتی ہے۔
2۔کھانا ہضم ہونے کے بعدجسم سے فاضل مادے کو خارج کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس کے لیے نیندمیں سے اٹھ کر ٹوائلیٹ جانا پڑتا ہے ۔
3۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ دیر میں کھاتے ہیں انہیں بھوک زیادہ لگتی ہے جس کی وجہ سے وہ ضرورت سے زیادہ غذا کا استعمال رکہ اپنا وزن بڑھا لیتے ہیں ۔ حرکت میں رہنے سے کھانا جلدی ہضم ہوتا ہے۔ کھا کر فوراً لیٹ جانے سے نظام انہضام سست ہوجاتا ہے ۔
1۔ کھانا دیر سے کھانے سے نیند کے اوقات میں فرق آسکتا ہے ۔ کھانا کھانے کے بعد اسے ہضم کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے ۔ جب ہم کھانا کھا کر فوراًسو جاتے ہیں تو کھانا سونے کے دوران ہی ہضم ہوتا ہے جس سے باہر باہر آنکھ کھلتی ہے۔
2۔کھانا ہضم ہونے کے بعدجسم سے فاضل مادے کو خارج کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس کے لیے نیندمیں سے اٹھ کر ٹوائلیٹ جانا پڑتا ہے ۔
3۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ دیر میں کھاتے ہیں انہیں بھوک زیادہ لگتی ہے جس کی وجہ سے وہ ضرورت سے زیادہ غذا کا استعمال رکہ اپنا وزن بڑھا لیتے ہیں ۔ حرکت میں رہنے سے کھانا جلدی ہضم ہوتا ہے۔ کھا کر فوراً لیٹ جانے سے نظام انہضام سست ہوجاتا ہے ۔
صحت مند طرز زندگی کیلئے ہمیں اپنی عادت و اطوار میں تبدیلی لانی ہوگی ،جیسے کہ صبح کاناشتہ سب سے اچھا اور غذائیت سے بھرپور کیا جائے ( لیکن کوشش کریں کہ اس میں میدہ اور چینی کی اشیاء کم سے کم استعمال ہوں) ، دوپہر کا کھانااپنی بھوک کے مطابق کھائیں(کھانے میں روٹی یا چاول میں سے کسی ایک چیز کا انتخاب کریں)اور رات کا کھانا بھوک سے تھوڑا کم ہی کھائیں۔ یہ بات آپ کو بھی اچھی طرح معلوم ہوگی کہ انسان کی جسامت ہی اس کی شخصیت کی پہچان ہوتی ہے انسانی شخصیت میں اس کی جسامت کاکافی زیادہ دخل ہے۔ جسمانی خدوخال سے کسی کی شخصیت کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے ۔ موٹا اور بے ڈول جسم کسی کو بھی اچھا نہیں لگتا۔ فٹ اور اسمارٹ نظر آنے کے لیے
آپ فٹ اور اسمارٹ جسم اور اچھی صحت کیلئے اچھی عادت و اطوار کو اپنانا اپنا مقصد بنالیں۔ اس کیلئے آپ کوزیادہ بھاگ دوڑ کی ضرورت نہیں بلکہ کھانا کھانے کے اوقات درست کرکے اچھی صحت کویقینی بنایا جاسکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment