الٹی یا قے معدے کی خرابی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ کھانے پینے میں کوئی ایسی چیز چلی گئی ہو جو کہ معدے نے قبول نہ کی ہو ۔ ہم جو بھی چیز کھاتے ہیں وہ منہ کے ذریعے ہی جسم میں داخل ہوتی ہے اس لیے منہ کو اگر جسم کا دروازہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ غذا حلق کے ذریعے غذا کی نالی سے ہوتی ہوئی معدے میں داخل وہتی ہے ۔ اگر کھانے میں کوئی ایسی چیز ہو جسم کے لیے نقصان دہ ہو یا کھانا معدے کی ضرورت یا ہضم کرنے کی صلاحیت سے زیادہ ہو معدہ دماغ کو پیغام دیتا ہے جس کی وجہ سے دماغ جسم میں متلی کا احساس پیدا ہوتا ہے ۔
الٹی آنے پر انسان کا دل گھبرانے لگتا ہے اور بے چینی کی سی کیفیت محسوس ہوتی ہے لیکن اس کا ہو جانا معدے کے لیے بہتر ہے کیونکہ اس سے نقصان دہ غذا جسم سے نکل جاتی ہے ۔ اگر الٹیاں زیادہ آجائیں اور رکنے کا نام نہ لیں تو فوری کسی معالج کے پاس جانا چاہیے البتہ اگر ایک دو الٹی آکر ہلکا پھلکا محسوس ہونے لگے اس کا مطلب معدہ صاف ہوگیا ہے ۔الٹی کے بعد جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اور بعض اوقات جی بھی متلانے لگتا ہے۔ الٹی سے پہلے یا الٹی آنے کے وقت ہونے والی اضطرابی کیفیت پر قابو پانے کے لیے مندرجہ ذیل ٹوٹکے کارآمد ثابت ہوتے ہیں:
1۔ زیادہ پانی پئیں
اگر الٹی زیادہ ہو جائے تو جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے ۔ اس سے بچنے کے لیے فوری زیادہ سا پانی پینا ضروری ہوتا ہے ۔ ایسا کرنے سے جسم میں سیال کا لیول درست رہے گا اور طبیعت بھی جلدی معمول پر آجائے گی ۔اسکے علاوہ الٹی کے بعد اگر کچھ نقصان دہ مواد جسم میں رہ بھی گیا ہوگا وہ بھی صاف ہو جائے گا ۔
2۔ادرک کا استعمال
ادرک معدے کی تیزابیت اور اور جلن کو دور کرتا ہے ۔ یہ متلی کی کیفیت کو روکنے میں معاون ثابت ہوتا ہے ۔ ادرک کا ایک چھوٹا ٹکڑا لے کر پیس لیں اور ایک گلاس پانی میں ملا لیں ۔ کچھ دیر نرم ہونے کے لیے چھوڑ دیں اور پھر پی لیں ۔
3۔ پودینہ چبالیں
تھوڑے سے پودینے کے پتے دھو کر چبانے سے الٹی کی تکلیف میں کافی حد تک آرام آجاتا ہے ۔ پودینے سے آنتوں کی جلن دور ہو جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ اس سے پیٹ میں موجود نقصان دہ جراثیم بھی مر جاتے ہیں ۔ اگر الٹی ان جراثیموں اور بیکٹیریاز کی وجہ سے ہو ئی ہوگی تو فوراً رک جائے گی ورنہ اس کی وجہ سے ہونے والی بے چینی اور جلن سے ضرور راحت مل جائے گی ۔
4۔ لونگ کا پانی
لونگ کی خوشبو ذہن کو سکون پہنچاتی ہے ۔ ڈائریا، بدہضمی ، متلی اور الٹی وغیرہ کی تکالیف میں لونگ بے حد مفید ہے ۔ اس جڑی بوٹی میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات بھی موجود ہیں ۔ ایک چھوٹا چمچ لونگ کا پاوڈر یا تین چار لونگیں ایک کپ پانی میں ابال لیں ۔ اسے دس منٹ تک ہلکی آنچ پر پکائیں ۔ ا س پانی کو چھان کر رکھ لیں اور جب بھی الٹی محسوس ہو اسے پی لیں ۔ الٹی ہونے کے بعد بھی اس پانی کو پیا جاسکتا ہے ۔
5۔ چینی اور نمک
زیادہ الٹیاں ہونے سے کمزوری محسوس ہونے لگتی ہے ۔ اس سے جسم سے ضروری غذائی اجز ابھی خارج ہو جاتے ہیں اور جسم میں سیال کا توازن بگڑ جاتا ہے ۔ اس کمی کو دور کرنے کا آسان ٹوٹکا ہے چینی اور نمک کا مکسچر۔ ایک گلاس پانی میں ایک چٹکی نمک اور بڑا چمچ چینی شامل کر لیں ۔ اس پانی کو پینے سے جسم میں سیال کا توازن ٹھیک ہو جائے گا اور الٹی بھی رک جائے گی۔
6۔ سیب کا سرکہ
الٹی کو روکنے کے لیے اس کی وجہ بننے والے آنتوں میں موجود بیکٹیریا کو ختم کرنا ضروری ہے ۔ اس کے لیے سیب کا سرکہ بے حد مفید ہے ۔ اس میں اینٹی مائیکر وبیئل خصوصیات ہوتی ہیں جو جسم سے نقصان پہنچانے والے جراثیم کو مار بھگا تی ہیں ۔ الٹی لگنے پر ایک چھوٹا چمچ سیب کا سرکہ ایک کپ پانی میں شامل کر کہ پی لیں ۔ اسے آپ دن میں دو تین بار بھی ا ستعمال کر سکتے ہیں ۔
7۔ پیاز کا عرق
پیاز کے عرق کو الٹی کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ ایک چھوٹا چمچ پیاز کا عرق لیں اور پی لیں ۔ اس کے علاوہ پیاز کے عرق کو ادرک کے رس کے ساتھ ملا کر بھی پیا جاسکتا ہے
الٹی کی حالت میں ان ٹوٹکوں کو آزمانے کے ساتھ ساتھ بھاری غذا کھانے سے بھی گریز کریں ۔ ٹھنڈا پانی اور تازہ پھل کا جوس پئیں ۔ دودھ یا دودھ سے بنی ہو ئی چیزیں نہ کھائیں ۔ اس کے علاہ تیل سے بنی ہوئی اشیا اور جنک فوڈ وغیرہ سے بھی پرہیز بہتر ہے ۔ الٹی محسوس ہونے پر چائے یا کافی غیرہ نہ پئیں چونکہ کیفین الٹی کی کیفیت کو مزیدبڑھا سکتی ہے ۔
No comments:
Post a Comment