ہمارے روزہ مرہ کے استعمال میں جو سبزیاں آتی ہیں،قدرت نے ان میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی رکھی ہے۔ اگر ہم ان سبزیوں کا متواتر اور صحیح طریقے سے استعمال کریں تو یہ ہمیں بہت سی بیماریوں اور پریشانیوں سے بچاسکتی ہیں۔ گہرے سبز رنگ کی سبزیاں اہم غذائی خزانہ ہیں۔انھی غذائی خزانے سے مالا مال سبزیوں میں بھنڈی کا بھی شمار ہوتا ہے۔
موسم گرما کی پسندیدہ سبزی اور ہماری مرغوب غذا بھنڈی کو سب سے پہلے ایتھوپیا میں دریافت کیا گیا تھا ۔ پھروہاں سے یہ یورپ، امریکہ اور ایشائی ممالک میں مقبول ہوتی گئی۔ یہ مصریوں کی محبوب ترین غذا ہے۔بھنڈی کا نباتاتی نام اپیل موشیوس ہے جبکہ اسے ہندی میں اوکرا،عربی میں بامیا،انگری میں لیڈی فنگرکہتے ہیں۔ بھنڈی کا پودا تین سے پانچ فٹ تک بلند ہوتا ہے۔جس کا تناروئیں دار اور پتے دندانے دار ہوتے ہیں۔پھول بڑے اور نیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔
گھر کے باغیچوں میں بھنڈی کی کاشت آسانی سے کی جاسکتی ہے، اس کی گھریلو فصل پورے موسم میں باورچی خانے کی پوری ضرورت پوری کرسکتی ہے۔ اسے خشک کرکے محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے۔بھنڈی کا سالن بناتے وقت اسے زیادہ دیر تک بھوننا نہیں چاہیے۔ آگ پر زیاد ہ دیر تک پکانے پر اس کے وٹامین اور مفید اجزاء ضائع ہوجاتے ہیں۔ بھنڈی میں نشاستہ، کیلشیم، فاسفورس، پوٹاشیم، سوڈیم، گندھک، جست، آیوڈین اور کئی مفید اجزا شامل ہوتے ہیں۔
بھنڈی کے بے شمار فوائد ہیں جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں:
*ایسے افراد جو مردانہ قوت سے یکسر محروم ہوچکے ہیں انھیں چاہیے کہ بھنڈیوں کی جڑ کا سفوف بنالیں اور اسے دودھ میں ملا کر پئیں۔ روزانہ ایک گلاس آپ کو ایک نئی طاقت سے روشناس کرائے گا۔
* حاملہ خواتین کے لیے بھنڈی کھانا نہایت فائدہ مند ہے کیونکہ ان میں فولیٹ پایا جاتا ہے۔ فولیٹ کی کمی سے حاملہ خواتین کے ہونے والے بچوں میں شدید جسمانی خرابیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔
* بھنڈی کا شمار بغیر نشاستے کی سبزی میں ہوتا ہے، یعنی کہ ان میں کاربو ہائڈریٹس کی مقدار زیادہ نہیں جیسے کہ آلو وغیرہ میں ۔اور انھیں کھانے سے خون میں شوگر کی مقدار میں اضافہ نہیں ہوتا اس لیے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی بے حدمفید سبزی ہیں۔
*بھنڈیوں کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کر کے لوگ نہ صرف اس میں موجود نمکیات اور وٹامن سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں بلکہ اس سے وزن گھٹانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ بھنڈیوں میں موجود فائبر سے قبض کی شکایت میں کمی ہوتی ہے۔
*بھنڈی کھانے سے السر اور جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں کے انفیکشن اور گلے کی خرابی بھی بھنڈی کھانے سے دور ہو جاتی ہے۔
*بھنڈی میں وٹامن اے پایا جاتا ہے۔ وٹامن اے سے آنکھوں کی روشنی تیز ہوتی ہے اور جلد کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
*بھنڈیوں میں ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جن سے منہ کے کینسر میں کمی واقع ہوتی ہے۔
* بھنڈی کھانے سے ٹھنڈ اور زکام سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
* گرمی کی وجہ سے بخار ہوجائے تو اس کا شوربہ بنا کر کھانے سے بے حد فائدہ پہنچتا ہے۔
*بالوں کو مضبوظ اور چمکدار بناتا ہے بھنڈی کا پانی بطور کنڈیشنر استعمال کیا جاتا ہے۔
* بھنڈی کھانے سے ذہنی خلفشار اور جسمانی کمزوری کا خاتمہ ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment