LifetimeEarn

Sunday 31 January 2016

Main Ne Har Roz Dua Me Tujhe Manga Hai ¶ Hoon Bewafa Magar Wafa Se Tujhe Manga Hai ¶ Kabhi Sajde Me Ja Kar Puch Rab Se Ki ¶ Maine Kis Kis Ada Se Tujhe

Manga Hai

 Mery chara 'gr ko naveed ho , sf e dushmnan ko khbr kro..
Wo Jo qrz rkhty thy jaan PR WO qrz hum NY luta diya
Ishq ki raah py chalny Waly apny ko tnha na smjh...
Shuhrat bn kr saath chaly GI sdyon ye ruswaai

Is soooraj ke mizaaaaaj bhi us shakhs jese hen Abbas
Bin jiske jee nahi sakta aur pas jata hon to jala deta hai
Sahaaaaaaare jab choot jaen apne hamare rooth jaen
phir hawaon me sardi lagti nhi ankh me kuch jata nahi
Dunya me jitne log achi baten karte hen
Sirf wahi unpe amal karne lag jaen 
to
dunya me koi bura insan hi na rahe...
Jo Aaadmi apni bat pe ghor karta hai
WO kahan kisi ke aage shor karta hai
Taras khaao to bas itna bataao
Wafa aati nhi ya tmse ki jati nhii
KucH MaR sa Gya Hai AnDer SaHaB
Ab MeRa Dil HasRtain Nahi KaRta__,
Nahi Pasand Mohabbat Main Milawat Mujh Ko ......!!
Agar Wo Mera Hai To Khwab Bhi Bas Mera Hi Dekhay...!

Saturday 30 January 2016

صحت مند زندگی:اچھی اور بری عادات!


م میں سے ہر کوئی صحت مند اور تندرست زندگی جینا چاہتا ہے ۔ ہم اس کے لیے سو سو جتن بھی کرتے ہیں۔ مگر ہماری کچھ عادتیں ایسی ہوتی ہیں جو ہماری صحت کی دشمن بن جاتی ہیں اورہمیں اس کا احساس تک نہیں ہوتا۔ہماری روزمرّہ کی عادات کا ہماری صحت پر براہِ راست اثر پڑتا ہے. کچھ صحت مندانہ عادات، جہاں ہماری صحت پر مثبت اثر ڈالتی ہیں، وہیں کچھ غیر صحت مندانہ عادات منفی اثرات بھی ڈالتی ہیں۔ممکن ہے آپ میں کچھ ایسی غیر صحت مندانہ عادات ہوں تو آپ مسلسل دُہرارہے ہوں اور آپ کو ان کا احساس ہی نہ ہو۔اس لیے ہم یہاں کچھ ایسی غیرصحت مندانہ عادات کا ذکر کررہے ہیں جو صحت کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں ، پڑھئے اور دیکھئے کہیں آپ ان میں سے کسی عادت میں مبتلا تو نہیں ۔

بری عادتیں

1۔ ناشتہ نہ کرنا

سارا دن چاق و چوبند اور فعال طریقے سے کام کرنے کے لئے ہمارے جسم کو صبح صبح گلوکوز کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن جب ہم بغیر ناشتے کے گھر سے نکل جاتے ہیں، پھر ہم لو بلڈ شوگر کے ساتھ نکلتے ہیں، جس سے نہ تو ہمارا دماغ اور نہ ہی جسم اتنی تیزی سے کام کرتا ہے، جتنا اسے کرنا چاہئے۔ روزانہ ناشتہ کرکے جہاں آپ ٹائپ 2 ذیابیطس سے بچے رہتے ہیں، وہیں آپ کا وزن بھی کنٹرول میں رہتا ہے. اس لئے ضروری ہے کہ آپ دن کا آغاز صحت بخش ناشتے سے کریں ۔
2۔سارا دن بیٹھ کرگزارنا

جب ہم کوئی جسمانی محنت کا کام کرتے ہیں،یا کسی بھی ایسی ایکٹیویٹی میں مصروف ہوتے ہیں تو ہمارے جسم کے مسلزخوراک میں موجود گلوکوز کو استعمال کرکے ہمیں توانائی دیتے ہیں، اس کے برعکس جب ہم سارا سارا دن بیٹھے رہتے ہیں تو جسم میں موجود وہ گلوکوز خرچ نہیں ہوتی اور خون میں شامل ہوجاتی ہے ۔ جس سے ہائی بلڈ شوگر کے ساتھ ساتھ چربی بھی بڑھنے لگتی ہے۔ ہائی بلڈ شوگر کی وجہ سے دیگر کئی امراض بھی جنم لے سکتے ہیں ۔ اس لیے اگر آپ کا کام سارا دن بیٹھے رہنے کا ہے تب بھی آپ کو چاہئے کہ درمیان میں کچھ وقت چہل قدمی یا ایسی ہی کسی اور سرگرمی کے لیے وقت ضرور نکالیں۔ ہلکی پھلکی ورزش بھی کی جاسکتی ہے ۔
3۔بھرپور نیند نہ لینا

ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم سونے سے جسم میں لیپٹن نامی ہارمون کا لیول کم ہو جاتا ہے، جس کا اثر ہماری بھوک پر پڑتا ہے اور ہم اوور ایٹنگ کرنے لگتے ہیں،جس کا نتیجہ موٹاپے کی صورت میں نکلتا ہے ۔ 2009 میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق، وہ لوگ جو 7 گھنٹے سے کم سوتے ہیں، ان میں دیگر لوگوں کی نسبت نزلہ زکام ہونے کا امکان تین گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے. اس لئے سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند بہت ضروری ہے۔

4۔ سارا دن غصے میں رہنا

سارا دن غصے میں رہنے سے جہاں ذیابیطس اور موٹاپے جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، وہیں اس غصے سے دل بھی کمزور ہوجاتا ہے ۔ حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دن بھر غصہ کرنے سے ہمارے جسم میں ایڈوتھلین نامی مادہ بنتا ہے، جس سے دل کی شریانیں بند ہونے لگتی ہیں اور دل کی دھڑکنیں بے ترتیب ہو جاتی ہیں،اس سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیئے خود کو زیادہ سے زیادہ پرسکون اور خوش رکھنے کی کوشش کریں ۔

5۔ تیز آواز میں میوزک سننا

اگر آپ بھی روزانہ 4 سے 8 گھنٹے تک تیز آواز پر گانے سنتے ہیں، تو ہوشیار ہو جائیں، کیونکہ آپ کی یہ عادت آپ کو بہرہ بنا سکتی ہے۔ تیز آواز آپ کے کانوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے، جس سے شروع شروع میں کم سنائی دیتا ہے، پر کچھ وقت کے بعد سننا مکمل طور پر بند ہو سکتا ہے۔ یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ گھنٹوں ہیڈ فون کے استعمال کے علاوہ ہیڈ فون کی شیئرنگ سے آپ ایئر انفیکشن کا شکار بھی ہو سکتے ہیں،اس لیے کبھی کسی کو اپنا ہیڈ فون نہ دیں، نہ ہی کسی کا ہیڈ فون استعمال کریں ۔

یہ تو تھیں کچھ غیر صحت مندانہ عادات ،، اب بات ہوجائے ان عادتوں کی جو آپ کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے ۔

اچھی عادتیں

1۔ کھانے میں نمک، شکر اور تیل کی کم مقدار

کھانے میں نمک، شکر اور تیل کا استعمال کم کرنا ایک بہت اچھی صحت بخش عادت ہے، کیونکہ بہت سی بیماریوں کا آغاز کھانے میں ان کی زیادہ مقدارکے زیادہ استعمال سے ہوتا ہے ۔ اگر آپ میں یہ عادت نہیں تو فوراً اسے اپنائیں اور اپنی خوراک میں نمک ، شکر اور چکنائی کی مقدار کم کردیں ۔
2۔ پسینہ آنے دینا

جسم سے فاسد مادوں کے اخراج کے لیے پسینہ بہت ضروری ہے ۔یہ فاسد مادے کئی طرح کی بیماریوں کی وجہ بن سکتے ہیں۔پسینے سے صرف ان مادوں کا اخراج ہی نہیں ہوتا ،بلکہ اس سے جلد میں نکھار آتا ہے، دماغ تیز کام کرتا ہے اور توانائی کا لیول بھی بڑھ جاتا ہے ۔ پسینہ لانے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال بھی ضروری ہے ۔دن بھر میں کم از کم آٹھ سے دس گلا پانی ضرور پینا چاہئے ۔
3۔ روز مرّہ معمولات میں ورزش کو شامل رکھنا

ہرروز ورزش یا یوگا جیسی جسمانی سرگرمی آپ کو فٹ اور صحت مند تو رکھتی ہی ہے ساتھ ہی آپ کو امراضِ قلب، کینسر،شوگراور ایسی ہی کئی خطرناک بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے ۔ورزش سے موڈ خوشگوار رہتا ہے۔ اور توانائی کا لیول بھی بلند رہتا ہے ۔ ذہنی تناو، ڈپریشن اور الزائمر جیسی بیماریاں بھی آپ سے دور رہتی ہیں۔

4۔ ہر روز وقت پر کھاناکھانا

ہمارے جسم کو روٹین فالو کرنا اچھا لگتا ہے،اگر ہم ہر روز باقاعدگی کے ساتھ وقت پر ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا کھالیتے ہیں تو ہمارے جسم میں شوگر لیول متوازن رہتا ہے، جس سے ہمیں جلدی کوئی ہیلتھ پرابلم نہیں ہوتا۔

5۔ دل کھول کر ہنسنا

کہتے ہیں، ہنسنا بہت اچھی ایکسرسائز ہے. اس سے نہ صرف ہم ذہنی دباو سے دور رہتے ہیں بلکہ ہمارا مدافعتی نظام بھی طاقت ور رہتا ہے ۔ کم از کم دس منٹ کے لیے دل کھول کر ہنسنا ضرور چاہئے ۔ اس کے لیے کوئی وڈیو دیکھیں ، کوئی کتاب پڑھیں یا دوستوں سے گپ شپ کریں ۔

- See more at: http://htv.com.pk/ur/health/healthy-life-with-good-and-bad

ہرا دھنیا:سستی اور صحت بخش سبزی


ہرا دھنیا ایک ایسی سبزی ہے جسے کھانا تو دور کی بات دیکھنے ہی سے طبیعت کھل اٹھتی ہے۔ بھینی بھینی خوشبو والی یہ سبزی ہمارے اندر ایک عجیب تروتازگی کا احساس جگاتی ہے اور کھانوں میں ایک عجیب ذائقہ پیدا کرتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ دھنیا ہمارے باورچی خانے کا ایک لازمی حصہ ہے۔اس کے بیج اور پتے دونوں ہی کھانوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے پتوں کو بطور سلاد بھی کھایا جاتا ہے۔ قدرت نے ان ہرے پتوں میں بے پناہ قوت اور غذائیت رکھی ہے۔ دھنیا کے بارے میں جتنا لوگ سوچتے ہیں، اس کے فوائد ان کی سوچ سے کہیں زیادہ ہیں، یہاں ہم آپ کو دھنیا کے چند اہم ترین فائدوں سے آگاہ کریں گے۔
*ہر ے دھنیے کا استعما ل نظا مِ ہضم اور ہڈیو ں کے امرا ض کے لیے نہا یت فا ئدہ مند ہے۔ دھنیے کے بیج پا نی میں اُبا ل کے پینے سے آرتھر ائٹس کے مرض میں افاقہ ہوتا ہے۔
*خشک ہرا دھنیا اور سبز ہرا دھنیا نہایت مفیدہیں۔ اکثروبیشتر جن افراد کی بھوک ختم ہوجائے انھیں چاہیے کہ ہرے دھنیے کی چٹنی یا اس کی پتّیاں اپنی غذا میں شامل کریں، اس سے افاقہ ہوگا۔
*ایسے افراد جو کولیسٹرول بڑھنے کی وجہ سے پریشان ہیں انھیں کثرت سے دھنیا کھانا چاہیے۔کیونکہ یہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو بڑھنے سے روکے رکھتا ہے۔
*بعض لوگ مسوڑھوں کی خرابی اور منہ میں سے بدبو آنے سے پریشان رہتے ہیں۔ صبح ہرادھنیا، دہی میں ملا کر کھانے سے اور دھنیے کو پانی میں جوش دے کر غرارے کرنے سے چند ہی روز میں مسوڑھے مضبوط اور منہ کی بدبو دور ہوجاتی ہے۔ سردرد اورسوجن کو ہرے دھنیے سے افاقہ ہوتا ہے۔
* ہائی بلڈ پریشر کا شکار افراد کو چاہیے کہ دھنیے کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کریں۔ کیونکہ دھنیا کے پتے کولنیرجک نامی مرکب اور کیلشیم سے بھرپور ہوتے ہیں اور یہ دونوں جزو خون کی گردش کو متناسب بنائے رکھتے ہیں۔
*دو تولے خشک دھنیارات کو مٹی کے برتن میں بھگو کر صبح چھان کر اس میں چینی ملا کر پی لیں دھنیا کا یہ پانی نہ صرف پیاس کی کمی دور کرتا ہے بلکہ دل کی دھڑکن اعتدال میں لانے کے لیے مفید ہے۔
*سوزش کی صورت میں دھنیا کے تیل، اومیگاتھری اور سکس کا ایک مکسچر بنا کر متاثرہ جگہ پر ملنے سے آپ کو فوری آرام مل سکتا ہے۔
*شوگر کے مریضوں کو چاہیے کہ دھنیے کا کثرت سے استعمال کریں کیونکہ ہرا دھنیا کے عرق میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جن کے خون میں شامل ہونے سے انسولین میں اضافہ اور شوگر کی سطح میں کمی واقع ہوتی ہے۔
* دھنیا میں اینٹی بیکٹریل مرکبات بھی شامل ہوتے ہیں جو کسی بھی طرز کی انفیکشن کے علاج میں نہایت معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
*گرمیوں میں دھنیے کا استعمال بڑھا دینا چاہیے کیونکہ اس کے استعمال سے پیاس کی شدت میں کمی آتی ہے۔
* چیچک کے مریض کی آنکھ میں دھنیا کا پانی ٹپکانے سے آنکھ چیچک کے دانوں سے محفوظ رہتی ہے۔
*ہرا خشک دھنیا کھانے سے بے خوابی کی شکایت دُور ہوتی ہے۔
*سانس کی بدبو دور کرنے کے لیے خشک ہرادھنیا دن میں چار پانچ مرتبہ چبالیں۔
*ان کے علاوہ کینسر کے علاج اور قوت مدافعت میں اضافہ میں بھی دھنیا میں شامل اجزاء اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

Friday 29 January 2016

بیر:جسمانی صحت کے لیے بےحد مفید


آج ہم بات کریں گے بیر کے فوائد کی جسے غریبوں کا سیب کہاجاتا ہے۔ کیونکہ یہ قیمت میں انتہائی کم مگر افادیت میں بہت آگے ہے۔ برصغیر پاک وہند میں اگنے والے بیری کی دو قسمیں ہیں۔ ایک جنگلی بیری جو عمو ماً جھاڑی کی شکل کی ہوتی ہے اور دوسری عام یعنی گھریلو پیڑ۔ جنگلی بیری کو جھڑبیری بھی کہتے ہیں۔ یہ خودرو ہوتی ہے ا س کا پھل عام طور پر چھوٹا او ر گول ہو تا ہے۔ دوسری قسم کاشت کی جاتی ہے۔ اس کا پھل بیضوی، گداز گودا اور جسامت میں بڑا ہو تاہے۔ یہ چھوٹی قسم کے برعکس شیریں ہو تا ہے۔ قدرت نے اس خوبصورت پیڑ کے پھل ، چھال اور پتوں میں غذائی اور ادویا تی خواص رکھے ہیں۔ اس کا پھل یعنی بیر وٹا من بی کا خزانہ ہے۔ اس کے علاوہ اے اور ڈی وٹامن بھی اس کے حصے میںآئے ہیں۔ معدنیات میں فولا د، کیلشیم ، پوٹاشیم اور فلو رین اس میں شامل ہیں۔ طب یونانی کے مطابق بیر کا مزاج سرد ہے اور یہ جسمانی صحت کے لیے موضوع اور جسم میں گوشت بنانے کی صلا حیت سے مالا مال ہے۔یہاں ہم آپ کو بیر کے کچھ خاص فوائد سے آگاہ کریں گے۔

*بیری کی ٹہنیوں اور پتوں کا لیپ پھوڑوں ، پھنسیو ں وغیرہ پر لگانے سے پیپ جلد پک کر خارج ہو جا تی ہے۔ پلٹس کو ایک چھوٹا چمچہ لیموں کے رس میں ملا کر بچھو کے ڈنگ پر لگانے سے تسکین ملتی ہے۔زخم اورناسور دھونے کے لیے بھی بیری کے پتوں کا جوشاندہ بہترین ہے۔
*بیری کی راکھ یا گوند آپ کسی پنساری سے بھی لے سکتے ہیں اور درخت سے تا زہ حالت میں بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ ڈیڑھ ماشہ سے چھ ماشے تک راکھ کی مقدار عرق مکو اور عرق با دیاں پانچ پانچ تولے کے سا تھ صبح چند دن تک استعمال کر نے سے بدن کی چر بی پگھلنے لگتی ہے اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہو نے لگتا ہے۔
*بیری کی چھال اسہال ، پیچش او ر قولنج کے علاج میں نہایت موثر ہے۔ اندرونی چھال کا جو شاندہ قبض کی حالت میں جلا ب کے طورپر دیا جاتاہے۔
*سر پر بیری کے پتوں کا لیپ لگانا بالوں کو صحتمند اور خوشنما بناتا ہے۔ اس کے استعمال سے سر کی جلد کے امراض دور رہتے ہیں اور بال سیا ہ ہو تے ہیں۔
*ترش (جنگلی )بیری کے ایک تولہ پتے صبح کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔ شام کو مل چھان کر، چینی ملا کر پینے سے انشاء4 اللہ شر یا نو ں کی لچک بحال ہو جا ئے گی اور مرض دور ہو گا۔
*ایسے ذہنی مریض جن کا دما غ بہت سست ہو، ان کے علا ج کے لیے مٹھی بھر خشک بیر آدھ لیٹر پانی میں اس وقت تک ابالے جا ئیں جب پانی آدھا رہ جا ئے۔ پھر اس آمیزے میں شہد یا چینی ملا کر روزانہ رات سونے سے قبل مریض کو کھلایا جائے۔ یہ علاج دما غ کی کارکر دگی بڑھا کر مریض کو فعال بنا دے گا۔
*صبح کے وقت سوکھے بیر تھوڑے پانی میں بھگورکھیں ۔شام کوجب کام سے تھک کر گھر لوٹیں توبھگو ئے ہوئے بیر کھا کر اوپر سے پانی پی لیں نصف سیردودھ سے آپ کو زیادہ طا قت حاصل ہوگی ۔

*بیری کے تازہ پتوں کا جوشاندہ نمک ملا کر غراروں کے لیے استعمال کرنا، گلے کی خراش ، منہ کی سوزش، مسوڑھو ں سے خون بہنا اور زبان پھٹ جا نے کے امراض میں شافی ہے۔
*بیر خون صاف کرنے کے ساتھ ساتھ آنکھوں کی بینائی بڑھا تا اور خون کے دستوں اور آنتوں کے ورم کو دور کرتاہے۔
*دُکھتی آنکھو ں کے لیے بیری کے پتے بہت مفید ہیں۔ پتوں کا جو شاندہ آنکھوں میں ڈالنے والی دوا کی طرح استعمال کرنا صحت دیتا ہے۔

سبحان اللہ، کھانا کھاتے وقت نبی کریم ﷺ کی وہ سنت جس میں وزن کم کرنے کا راز پوشیدہ ہے، سائنس بھی مان گئی

نبی کریم ﷺکی ہر سنت میں ہمارے لئے نہ صرف آخرت کی کامیابی بلکہ دنیاوی صحت کا راز بھی چھپاہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ سائنس بھی اس بات کی توثیق کرتی ہے۔نبی کریم ﷺکی عادت تھی کہ کھانے کو اچھی طرح چبا کر اور آرام آرام سے کھاتے تھے۔
ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو بھی وزن کم کرنے کا شوق ہے تو آپ کو چاہیے کہ کھانے کو اچھی طرح چباکراور آرام سے کھائیں کیونکہ اس طرح نہ صرف آپ کا وزن کم ہوگا بلکہ پیٹ میں گیس کی شکایت بھی دور ہوجائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ آرام سے کھانا کھانے سے معدہ مضبوط ہوتا ہے اور ہماری جلدخوبصورت، ناخن اور بال مضبوط ہوتے ہیں۔اگر کھانا چباکر نہ کھایا جائے تو اس کی وجہ سے صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور ہم گیس،بدہضمی اوربے خوابی کا شکار ہوتے ہیں۔ایک ماہر صحت رابن یوکلیس نے اپنی تازہ کتاب Go With Your Gutمیں لکھا ہے کہ کچھ بے احتیاطیوں جیسے کھانا چھوڑنے،بے وقت کھانے اور صحیح طرح چباکر نہ کھانے کی وجہ سے ہم کئی طرح کے مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں جو کہ ہمارے وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
اس کا کہنا ہے کہ جب ہم کھانا چبا کرکھاتے ہیں تو منہ میں موجود تھوک اس میں شامل ہوکر غذا کے ساتھ معدے میں جاتا ہے اور کھانے کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے،کھانا اچھی طرح ہضم ہوکر خون کا حصہ بنتا ہے اور پیٹ میں بچا نہیں رہ جاتا۔اگر کھانا صحیح طرح نہ چبایا جائے اور جلدی سے نگلا جائے تو یہ معدے کے کام میں دوگنا اضافے کا باعث بنتا ہے ،کھانا معدے میں پہنچ کر گیس پیدا کرتا ہے اور ساتھ ہی ہمارے معدے کو اسے ہضم کرنے میں مشکل پیش آتی ہے اور کھانے کا کچھ حصہ معدے میں رہ جاتا ہے جس کی وجہ سے پیٹ باہر آنے لگتا ہے۔ایک اور ماہر صحت کا کہنا ہے کہ کھانے کو منہ میں کم ازکم 100بار چبائیں تاہم ضروری نہیں کہ کھانا چباتے ہوئے گِنا جائے بلکہ یہ اندازہ رکھا جائے کہ کھانا اتنا چھوٹا ہوجائے کہ حلق سے اترتے ہوئے محسوس بھی نہ ہو۔

Wednesday 27 January 2016

روزانہ ادرک کا صرف ایک چوتھائی چمچ آپ کی صحت میں کیا تبدیلی لاسکتا ہے ؟


آپ کو ادرک کی افادیت کے بارے میں کافی لوگوں نے بتایا ہوگا لیکن شاید ہی آپ کو کسی نے بتایا ہوکہ صرف ایک چوتھائی ادرک کے چمچ کے روزانہ استعمال سے آپ ذیابیطس سے محفوظ رہ سکتے ہیں اور خون میں گلوکوز،انسولین اورکولیسٹرول کا لیول کنٹرول میں رہتا ہے۔
ایک تحقیق میں دوگروپ بنائے گئے اور ایک گروپ کو 1600ملی گرام(ایک چوتھائی چمچ)ادرک کے پاﺅڈر کا کیپسول اور دوسرے کو placebo(ایک بے ضرر مادہ جو لوگوں کو دوائی کہہ کر کھلایا جاتا ہے)کی 1600ملی گرام مقدار تین ماہ تک روزانہ دی گئی۔تین ماہ بعد دونوں گروپس کا خون کا ٹیسٹ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ جولوگ ادرک کا کیپسول کھاتے رہے ان کے خون میں گلوکوز،انسولین،HbA1C،HOMA،سی ری ایکٹیو پروٹین،کولیسٹرول اور انفیکشن کم تھا۔
HbA1Cکو گلائی کیٹڈ ہیموگلوبن بھی کہا جاتا ہے اور اس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ خون میں موجود گلوکوز کی وجہ سے سرخ خلیوں کو کس قدر نقصان ہوا ہے۔HOMAمیں خون میں موجود انسولین کی مقدار کو دیکھاجاتا ہے جبکہ سی ری ایکٹیو پروٹین خون میں انفیکشن پیداکرتا ہے۔یہ تمام عوامل اگر کنٹرول میں رہیں تو انسان صحت مند زندگی گزار سکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ ادرک کے باقاعدہ استعمال سے جسم میں انسولین کی مقدار صحیح رہتی ہے جس کی وجہ سے ذیابیطس ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں لہذا ایسے لوگ جنہیں ذیابیطس ہونے کا خطرہ لاحق ہوانہیں یہ ضرور استعمال کرنا چاہیے جبکہ دیگر افراد میں بھی یہ بہت فائدہ مند ہے۔

natural-remedies-smooth-healthy-shiny-hair



Almost everyone loses a few strands of hair on daily basis. However excessive hair loss and split ends hinder your way to long, strong and healthy hair. The damage is caused by exposure to sun light, pollution and dirt; chemicals in shampoos, dyes; and physical damage by steaming, ironing and curling hair. Our hair goes through a lot. If you want shiny, smooth and healthy hair back, do not worry! It is not the expensive salon and products but a few steps to your kitchen.

Pampering yourself is great, and even better if it is at home. So, head to your kitchen because most of the ingredients for great hair are present either in your refrigerator or cabinets.

Putting anything in your hair might sound a little icky, but the results are totally worth it.
For Shiny and Smooth Hair


Ingredients:

1 Egg
1-2 cups unsweetened Yogurt

Direction:

Beat one egg along with the yolk with yogurt.
You can vary the amount of yogurt according to the length if your hair.
Beat the mixture thoroughly. Massage this mixture onto your hair and scalp.
You can use a hair dye brush for putting it on. Evenly distribute the mixture through your hair.
Protect your hair with an air tight polythene bag or a shower cap.
Let it sit for 30 minutes.
Let water run through your hair before you apply shampoo on your hair to wash it off when you shower.

After the wash, expect dandruff free, shiny and smooth hair that you can flaunt confidently. There might be a little remnant of egg smell in your hair which goes off if you shampoo twice. Doing this 1-2 times a week gives you shiny flawless hair.

This is by far the ickiest hair remedy but it is also a tried and tested remedy and has not failed so it is definitely worth a try.
For Color Treated Hair


Ingredients:

Avocado
Almond oil (20ml)

Direction:


Avocados often go bad before you can use them all. The best way is to use your left over avocados for your beauty regimen.
In about 20 ml almond oil add peeled, pitted mashed avocado. Whisk the mixture until well combined.
Apply on damp un-shampooed hair and massage from roots to the tips.
Tuck in your hair in a shower cap. You can use a polythene bag too.
Wash it off after 20 minutes using shampoo.
You do not need conditioner after this.
For Untangled, Easy To Manage Hair


Ingredients:

Half cup Apple cider vinegar
Half cup water

Directions:


Apple cider vinegar is great for several skin and hair home remedies. It is a must have in your kitchen if you do not have it yet.
Mix half part water and half part apple cider vinegar in a cup according to the length of your hair.
Apply it all over the length of your hair focusing on the roots.
Apple cider vinegar is a natural hair detangler. This mixture is applied after shampooing; you can either pour it or spray it on your hair if you have spray water.
Any leftover mixture can be stored in the fridge.
Wash it off after a few minutes with only water.
You do not need conditioner after this.
Apple cider leaves hair easy to comb, detangled and styled.
Deep Conditioning



If you have been out for a while, which left your hair dull and dirty, and you feel the need to remove dirt and debris from your hair, this home remedy is for you.

Ingredients

Honey (2 tablespoon)
Olive oil

Direction:


Honey is a common ingredient of many home remedies, cosmetic products and masks. It can be combined with olive oil and used to bring back lost shine to your hair, leaving it moisturized and soft. Anti bacterial properties of honey clean and disinfect your scalp.
Mix 2 table spoons of honey in olive oil according to the length of your hair.
Massage with the mixture thoroughly on your scalp.
Let it sit for at least 15 minutes and take shower normally.
You do not need conditioner after this.
For Strong, Soft And Nice Smelling Hair

Ingredients:

Water
½ cup dried rosemary
½ cup dried lavender
1 tsp Borax
3 tbsp apple cider vinegar

Direction:


This remedy gives you a highly beneficial herbal rinse. Different herbs can be used according to the hair type. This one takes a little more time to prepare than other remedies.
For this remedy, bring 4 cup water to boiling point and remove from the stove
Add apple cider vinegar and borax to the water and stir, next, add rosemary and lavender.
Make sure all the herb is soaked and cover the lid.
Let it sit for 2-4 hours without heat.
The longer you leave the mixture, the stronger the rinse.
After the liquid has turned into caramel brownish color, strain the mixture from the pot into another container or bottle.
This mixture can be stores in the fridge until used.

After shampooing and conditioning, soak your hair with the mixture either by pouring it or using a spray bottle. You can rinse it off with cold water or keep it on and towels dry your hair (you might stain your towel if it’s not rinsed off).

کہنیاں صاف اور خوبصورت بنانے کے ٹوٹکے


جلد ہمارے جسم کا سب سے بڑا زندہ عضو ہوتا ہے۔اسے اپنی کارکردگی بہتر رکھنے اور بہترین نظر آنے کے لئے نہایت اعلیٰ غذائیت یا پرورش کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ وہ اچھا دکھے اور نا ممکن کچھ نہیں ہوتا کیوں کہ خوبصورتی انسان کہ اندر ہوتی ہے اگر آپ اچھا محسوس کرتے ہیں تو ہی آپ اپنی حفاظت کرتے ہیں عموماً ہم اپنے چہرے اور ہاتھوں کی حفاظت تو کر لیتے ہیں لیکن کہنیوں کو بالکل فراموش کر دیتے ہیں اچھا دکھنے کے لئے صرف اچھے کپڑے پہننا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ اپنے ظاہر پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے لوگ آپکو دیکھ کر ہی آپکی شخصیت کا انداذہ لگاتے ہیں۔ عورت ہونے کے ناطے یہ بات بہت اہمیت رکھتی ہے کہ آپکی کہنیاں کیسی نظر آتی ہیں اگر آپکی کہنیاں صاف اور خوبصورت نہیں تو آپ لوگوں کا سامنا کرنے سے گھبراتے ہیں اور انہیں چھپانے کے لئے کوشاں رہتے ہیں اور تو اورآپکو اپنے لباس کے انتخاب میں بھی محطاط رہنا پڑتا ہے ذیل میں کچھ گھریلو طریقے بیان کئے گئے ہیں ان ٹوٹکوں کے ذریعے آپ اپنے باورچی خانے میں موجود اشیاء کو استعمال کرتے ہوئے آپ اپنی کہنیاں نرم ونازک ، صاف اور خوبصورت بنا سکتے ہیں۔

1۔رات میں گرم زیتون کے تیل سے ۱۰منٹ کہنیوں پر مساج کریں یہ عمل آپکی کہنیوں کوصاف رکھے گا۔
2۔ چینی اور زیتون کا تیل برابر مقدار میں لے کر مکسچر بنا لیں اور کہنیوں پر لگا کر ۵ منٹ تک ہلکے ہاتھ سے رگڑیں اسکے بعد پانی اور صا بن سے دھو لیں۔
3۔ ۱ چمچ شہد میں ۱ لیموں کا رس شامل کرکے مکسچر بنا لیں اور اپنی کہنیوں پر لگا کر ۲۰ منٹ کیلئے چھوڑ دیں اسکے بعد پانی سے دھو لیں اسکے استعمال سے آپ اپنی کہنیوں کو صاف محسوس کریں گے۔
4۔ بیسن میں ۱ لیموں کا رس ملا کر پیسٹ بنا لیں اور ۵ منٹ تک مساج کرنے کے بعد سوکھنے چھوڑ دیں اسکے بعد دھو لیں۔
5۔ ۲ چمچ بیکنگ سوڈا اور۲ چمچ دودھ کا پیسٹ بنا لیں اور اسے اپنی کہنیوں پر لگائیں اور ۱۰ منٹ تک ہلکے ہاتھ سے گولائی میں مساج کریں اسکے بعد دھو لیں ہفتہ میں دو دفعہ استعمال کریں اور فرق محسوس کریں۔
6۔ دودھ میں ہلدی شامل کرکے ۱ چمچ شہد ملائیں اور اچھی طرح ملالیں اسکے بعد کہنیوں پر لگا کر ۲۰ منٹ کیلئے چھوڑ دیں اسکے بعد ہاتھ گیلاکرکے ۲ منٹ رگڑیں اور گرم پانی سے دھو لیں یہ عمل آپکی کہنیوں سے فاضل کھال کو ہٹا کر کہنیوں کونرم اورخوبصورت رکھے گا۔
7۔ دہی میں سرکہ مکس کرکے کہنیوں پر لگائیں اور اسے سوکھنے دیں اسکے بعد دھو لیں۔

ان تراکیب پر عمل کرکے آپ اپنی کہنیوں کو صاف اور خوبصورت بنا سکتے ہیں جو نہ تو مہنگے ہیں اور نہ ہی مشکل، جبکہ اسکے برعکس پیشہ وارانہ علاج سے آ پ اپنی کہنیاں تو خوبصورت بنا سکتے ہیں لیکن یہ سب کیلئے ممکن نہیں ہوتاکیونکہ یہ علاج کافی مہنگے ہوتے ہیں تو کیوں نہ وہ طریقے آزمائیں جائیں جو نہ تو وقت کا نقصان کریں اور نہ ہی پیسوں کا!


بھنڈی: مفید ترین غذائی اجزاء کی حامل سبزی



ہمارے روزہ مرہ کے استعمال میں جو سبزیاں آتی ہیں،قدرت نے ان میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی رکھی ہے۔ اگر ہم ان سبزیوں کا متواتر اور صحیح طریقے سے استعمال کریں تو یہ ہمیں بہت سی بیماریوں اور پریشانیوں سے بچاسکتی ہیں۔ گہرے سبز رنگ کی سبزیاں اہم غذائی خزانہ ہیں۔انھی غذائی خزانے سے مالا مال سبزیوں میں بھنڈی کا بھی شمار ہوتا ہے۔

موسم گرما کی پسندیدہ سبزی اور ہماری مرغوب غذا بھنڈی کو سب سے پہلے ایتھوپیا میں دریافت کیا گیا تھا ۔ پھروہاں سے یہ یورپ، امریکہ اور ایشائی ممالک میں مقبول ہوتی گئی۔ یہ مصریوں کی محبوب ترین غذا ہے۔بھنڈی کا نباتاتی نام اپیل موشیوس ہے جبکہ اسے ہندی میں اوکرا،عربی میں بامیا،انگری میں لیڈی فنگرکہتے ہیں۔ بھنڈی کا پودا تین سے پانچ فٹ تک بلند ہوتا ہے۔جس کا تناروئیں دار اور پتے دندانے دار ہوتے ہیں۔پھول بڑے اور نیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔

گھر کے باغیچوں میں بھنڈی کی کاشت آسانی سے کی جاسکتی ہے، اس کی گھریلو فصل پورے موسم میں باورچی خانے کی پوری ضرورت پوری کرسکتی ہے۔ اسے خشک کرکے محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے۔بھنڈی کا سالن بناتے وقت اسے زیادہ دیر تک بھوننا نہیں چاہیے۔ آگ پر زیاد ہ دیر تک پکانے پر اس کے وٹامین اور مفید اجزاء ضائع ہوجاتے ہیں۔ بھنڈی میں نشاستہ، کیلشیم، فاسفورس، پوٹاشیم، سوڈیم، گندھک، جست، آیوڈین اور کئی مفید اجزا شامل ہوتے ہیں۔

بھنڈی کے بے شمار فوائد ہیں جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں:
*ایسے افراد جو مردانہ قوت سے یکسر محروم ہوچکے ہیں انھیں چاہیے کہ بھنڈیوں کی جڑ کا سفوف بنالیں اور اسے دودھ میں ملا کر پئیں۔ روزانہ ایک گلاس آپ کو ایک نئی طاقت سے روشناس کرائے گا۔
* حاملہ خواتین کے لیے بھنڈی کھانا نہایت فائدہ مند ہے کیونکہ ان میں فولیٹ پایا جاتا ہے۔ فولیٹ کی کمی سے حاملہ خواتین کے ہونے والے بچوں میں شدید جسمانی خرابیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔
* بھنڈی کا شمار بغیر نشاستے کی سبزی میں ہوتا ہے، یعنی کہ ان میں کاربو ہائڈریٹس کی مقدار زیادہ نہیں جیسے کہ آلو وغیرہ میں ۔اور انھیں کھانے سے خون میں شوگر کی مقدار میں اضافہ نہیں ہوتا اس لیے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی بے حدمفید سبزی ہیں۔
*بھنڈیوں کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کر کے لوگ نہ صرف اس میں موجود نمکیات اور وٹامن سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں بلکہ اس سے وزن گھٹانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ بھنڈیوں میں موجود فائبر سے قبض کی شکایت میں کمی ہوتی ہے۔
*بھنڈی کھانے سے السر اور جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں کے انفیکشن اور گلے کی خرابی بھی بھنڈی کھانے سے دور ہو جاتی ہے۔
*بھنڈی میں وٹامن اے پایا جاتا ہے۔ وٹامن اے سے آنکھوں کی روشنی تیز ہوتی ہے اور جلد کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
*بھنڈیوں میں ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جن سے منہ کے کینسر میں کمی واقع ہوتی ہے۔
* بھنڈی کھانے سے ٹھنڈ اور زکام سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
* گرمی کی وجہ سے بخار ہوجائے تو اس کا شوربہ بنا کر کھانے سے بے حد فائدہ پہنچتا ہے۔
*بالوں کو مضبوظ اور چمکدار بناتا ہے بھنڈی کا پانی بطور کنڈیشنر استعمال کیا جاتا ہے۔
* بھنڈی کھانے سے ذہنی خلفشار اور جسمانی کمزوری کا خاتمہ ہوتا ہے۔


الٹی دور کرنے میں مفید7زبردست ٹوٹکے


الٹی یا قے معدے کی خرابی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ کھانے پینے میں کوئی ایسی چیز چلی گئی ہو جو کہ معدے نے قبول نہ کی ہو ۔ ہم جو بھی چیز کھاتے ہیں وہ منہ کے ذریعے ہی جسم میں داخل ہوتی ہے اس لیے منہ کو اگر جسم کا دروازہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ غذا حلق کے ذریعے غذا کی نالی سے ہوتی ہوئی معدے میں داخل وہتی ہے ۔ اگر کھانے میں کوئی ایسی چیز ہو جسم کے لیے نقصان دہ ہو یا کھانا معدے کی ضرورت یا ہضم کرنے کی صلاحیت سے زیادہ ہو معدہ دماغ کو پیغام دیتا ہے جس کی وجہ سے دماغ جسم میں متلی کا احساس پیدا ہوتا ہے ۔

الٹی آنے پر انسان کا دل گھبرانے لگتا ہے اور بے چینی کی سی کیفیت محسوس ہوتی ہے لیکن اس کا ہو جانا معدے کے لیے بہتر ہے کیونکہ اس سے نقصان دہ غذا جسم سے نکل جاتی ہے ۔ اگر الٹیاں زیادہ آجائیں اور رکنے کا نام نہ لیں تو فوری کسی معالج کے پاس جانا چاہیے البتہ اگر ایک دو الٹی آکر ہلکا پھلکا محسوس ہونے لگے اس کا مطلب معدہ صاف ہوگیا ہے ۔الٹی کے بعد جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اور بعض اوقات جی بھی متلانے لگتا ہے۔ الٹی سے پہلے یا الٹی آنے کے وقت ہونے والی اضطرابی کیفیت پر قابو پانے کے لیے مندرجہ ذیل ٹوٹکے کارآمد ثابت ہوتے ہیں:

1۔ زیادہ پانی پئیں


اگر الٹی زیادہ ہو جائے تو جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے ۔ اس سے بچنے کے لیے فوری زیادہ سا پانی پینا ضروری ہوتا ہے ۔ ایسا کرنے سے جسم میں سیال کا لیول درست رہے گا اور طبیعت بھی جلدی معمول پر آجائے گی ۔اسکے علاوہ الٹی کے بعد اگر کچھ نقصان دہ مواد جسم میں رہ بھی گیا ہوگا وہ بھی صاف ہو جائے گا ۔

2۔ادرک کا استعمال


ادرک معدے کی تیزابیت اور اور جلن کو دور کرتا ہے ۔ یہ متلی کی کیفیت کو روکنے میں معاون ثابت ہوتا ہے ۔ ادرک کا ایک چھوٹا ٹکڑا لے کر پیس لیں اور ایک گلاس پانی میں ملا لیں ۔ کچھ دیر نرم ہونے کے لیے چھوڑ دیں اور پھر پی لیں ۔

3۔ پودینہ چبالیں


تھوڑے سے پودینے کے پتے دھو کر چبانے سے الٹی کی تکلیف میں کافی حد تک آرام آجاتا ہے ۔ پودینے سے آنتوں کی جلن دور ہو جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ اس سے پیٹ میں موجود نقصان دہ جراثیم بھی مر جاتے ہیں ۔ اگر الٹی ان جراثیموں اور بیکٹیریاز کی وجہ سے ہو ئی ہوگی تو فوراً رک جائے گی ورنہ اس کی وجہ سے ہونے والی بے چینی اور جلن سے ضرور راحت مل جائے گی ۔

4۔ لونگ کا پانی


لونگ کی خوشبو ذہن کو سکون پہنچاتی ہے ۔ ڈائریا، بدہضمی ، متلی اور الٹی وغیرہ کی تکالیف میں لونگ بے حد مفید ہے ۔ اس جڑی بوٹی میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات بھی موجود ہیں ۔ ایک چھوٹا چمچ لونگ کا پاوڈر یا تین چار لونگیں ایک کپ پانی میں ابال لیں ۔ اسے دس منٹ تک ہلکی آنچ پر پکائیں ۔ ا س پانی کو چھان کر رکھ لیں اور جب بھی الٹی محسوس ہو اسے پی لیں ۔ الٹی ہونے کے بعد بھی اس پانی کو پیا جاسکتا ہے ۔

5۔ چینی اور نمک


زیادہ الٹیاں ہونے سے کمزوری محسوس ہونے لگتی ہے ۔ اس سے جسم سے ضروری غذائی اجز ابھی خارج ہو جاتے ہیں اور جسم میں سیال کا توازن بگڑ جاتا ہے ۔ اس کمی کو دور کرنے کا آسان ٹوٹکا ہے چینی اور نمک کا مکسچر۔ ایک گلاس پانی میں ایک چٹکی نمک اور بڑا چمچ چینی شامل کر لیں ۔ اس پانی کو پینے سے جسم میں سیال کا توازن ٹھیک ہو جائے گا اور الٹی بھی رک جائے گی۔

6۔ سیب کا سرکہ


الٹی کو روکنے کے لیے اس کی وجہ بننے والے آنتوں میں موجود بیکٹیریا کو ختم کرنا ضروری ہے ۔ اس کے لیے سیب کا سرکہ بے حد مفید ہے ۔ اس میں اینٹی مائیکر وبیئل خصوصیات ہوتی ہیں جو جسم سے نقصان پہنچانے والے جراثیم کو مار بھگا تی ہیں ۔ الٹی لگنے پر ایک چھوٹا چمچ سیب کا سرکہ ایک کپ پانی میں شامل کر کہ پی لیں ۔ اسے آپ دن میں دو تین بار بھی ا ستعمال کر سکتے ہیں ۔

7۔ پیاز کا عرق


پیاز کے عرق کو الٹی کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ ایک چھوٹا چمچ پیاز کا عرق لیں اور پی لیں ۔ اس کے علاوہ پیاز کے عرق کو ادرک کے رس کے ساتھ ملا کر بھی پیا جاسکتا ہے

الٹی کی حالت میں ان ٹوٹکوں کو آزمانے کے ساتھ ساتھ بھاری غذا کھانے سے بھی گریز کریں ۔ ٹھنڈا پانی اور تازہ پھل کا جوس پئیں ۔ دودھ یا دودھ سے بنی ہو ئی چیزیں نہ کھائیں ۔ اس کے علاہ تیل سے بنی ہوئی اشیا اور جنک فوڈ وغیرہ سے بھی پرہیز بہتر ہے ۔ الٹی محسوس ہونے پر چائے یا کافی غیرہ نہ پئیں چونکہ کیفین الٹی کی کیفیت کو مزیدبڑھا سکتی ہے ۔

نہانا پڑ نہ جائے بھاری!


کیا جب آپ نہا کر نکلتے ہیں تو جلد خشک ہوجاتی ہے اورکچھ دیر بعد اس میں خارش سی محسوس ہوتی ہے ؟کیا نہانے کے بعد آپ کے بال پہلے کے مقابلے میں اور زیادہ خراب نظر آنے لگتے ہیں؟اگریہ بات ہے کہ تو قصور نہانے کا نہیں بلکہ اس بات کا ہے کہ آپ نہاتے کس طرح ہیں۔یہاں ہم ایسی ہی پانچ باتوں کا ذکر کررہے ہیں جن کی وجہ سے نہانا آپ کے لیے فائدے کے بجائے مسائل کا سبب بن جاتا ہے۔

زیادہ دیر نہانا


جب آپ نہانے میں زیادہ دیر لگاتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اپنی جلد کو زیادہ خشک کررہے ہیں۔خاص طور پر اس وقت جب آپ گرم پانی سے نہا رہے ہوں۔امریکن اکیڈمی آف ڈرماٹولوجی کی ماہر جلد سینڈی جانسن کا کہناہے کہ شاور کے نیچے دس منٹ سے زیادہ نہیں رہنا چاہئے۔کیونکہ زیادہ دیر نہانے سے آپ کی جلد ڈی ہائیڈریٹ ہوجاتی ہے ۔ اور پانی گرم ہو تو جلد کی ڈی ہائیڈریشن کا عمل اور تیز ہوجاتا ہے۔ گرم پانی سے آپ جتنا زیادہ نہائیں گے ، آپ کی جلد پر موجود قدرتی چکنائی اتنی ہی زیادہ دھلتی چلی جائے گی ۔گرم پانی کی وجہ سے خون کی نالیاں بھی نرم پڑ جاتی ہیں جس کا نتیجہ جلد پر سرخ دھبوں اور سرخ دانوں کی شکل میں نمودار ہوتا ہے۔اگر یہ کافی نہیں تو یہ بھی سن لیں کہ زیادہ نہانے سے آپ کی جلد زیادہ حساس ہوجاتی ہے ۔اور یہ حساسیت جلد پر پہلے سے موجود چنبل یعنی ایکزیما اور ریشز کو مزید بگاڑنے کا سبب بنتی ہے ۔

تولیہ سختی سے رگڑنا


امریکی ماہر جلد سینڈی جانسن کا مشورہ ہے کہ نہانے کے بعد تولیے کو جلد پرسختی سے رگڑنا نہیں چاہئے۔ اس کے بجائے تولیے کو جلد پر آہستہ آہستہ ملیں اور پانی خشک کریں۔زیادہ رگڑنے سے جلد خراب ہوتی ہے۔ خشک کرنے کے بعد جلد پر موائسچرائزنگ کریم ضرور لگائیں۔ اس سے آپ کی جلد ری ہائیڈریٹ ہوجائے گی۔اسی طرح بال بھی جب خشک کریں تو تولیہ سے آہستہ آہستہ پانی صاف کریں۔ زیادہ سختی سے رگڑنے کے باعث بالوں کے ٹوٹنے کا عمل تیز ہوجاتا ہے کیونکہ جب آپ نہا کر نکلتے ہیں تو اس وقت آپ کے بال انتہائی کمزور حالت میں ہوتے ہیں اور آسانی سے ٹوٹ سکتے ہیں۔

خوشبودار صابن کو ترجیح


ایک تو ہمارے ہاں یہ رواج ہوگیا ہے کہ خوشبودار صابن سے ہی نہانا ہے۔جبکہ ماہر جلد سینڈی جانسن کہتی ہیں کہ نہانے کے لئے بغیر خوشبو والے صابن کا ہی استعمال کرنا چاہئے۔ کیوں؟ اس لئے کہ صابنوں میں جو خوشبو ڈالی جاتی ہے اس میں کچھ ایسے کیمیکلز بھی ہوتے ہیں جو حساس جلد کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔اسی طرح نہانے کے دوران اسکرب کا بھی استعمال نہیں کرنا چاہئے۔اس سے بھی جلد خراب ہوتی ہے۔اور اس سے جلد پر خراشیں بھی پڑسکتی ہیں۔اگر خدانخواستہ جلد پر پہلے ہی کوئی مسئلہ ہے تو وہ بھی اور بگڑ جائے گا۔نہانے کے لیے آپ کو موائسچرائزنگ ایجنٹ استعمال کرنا چاہئے ، کیونکہ عام صابن آپ کی جلد سے قدرتی تیل دھوڈالتے ہیں، جس سے جلد خشک ہوجاتی ہے اور اس میں خارش محسوس ہونے لگتی ہے۔

روزانہ بال دھونا


یہ ضروری نہیں کہ روزانہ نہاتے ہیں تو ہر بار بال بھی دھوئیں۔بار بار بال دھونے سے بالوں کی قدرتی چکنائی بھی صاف ہوجاتی ہے ۔ یہ قدرتی چکنائی بالوں کی رونق اور مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔ پانی سے دھولیں ، مگر شیمپو کرنے کی ضرورت نہیں۔ہفتے میں ایک یا دو بار شیمپو کیا جاسکتا ہے ، اگر بال زیادہ میلے نہ ہوں تو دورانیہ بڑھایا بھی جاسکتا ہے۔روزانہ بال دھونے سے بالوں کے ساتھ سر کی جلد بھی متاثر ہوتی ہے۔ اگرآپ کے بال مضبوط اور نارمل ہیں تو آپ روزانہ انہیں پانی سے دھو سکتے ہیں۔لیکن اگر وہ موٹے یا گھنگھریالے ہیں تو روزانہ نہانے سے وہ خشک ہوجائیں گے اور ان میں بل پڑجائیں گے۔ماہرین جلد کا کہناہے کہ بال کیسے بھی ہوں زیادہ شیمپو کے استعمال سے گریز کریں۔ خاص طور پر گرم پانی کے ساتھ۔کیونکہ اس سے آپ کے بالوں کی رنگت اور رونق ماند پڑجائے گی اور چمک دمک جاتی رہے گی۔کیونکہ حرارت کی وجہ سے بالوں کی بیرونی تہہ پھیل جاتی ہے جس کی وجہ سے رنگ کے مالیکیول خارج ہونے لگتے ہیں۔ایسا عام طور پر ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے جن کے بال ڈائی کئے ہوئے ہوتے ہیں۔رنگ کو روکنے کے لیے ٹھنڈے پانی سے نہانا مناسب ہے۔

بھاری پانی سے نہانا


کیا آپ نے کبھی نوٹ کیا ہے کہ آپ بھی کسی دوسرے شہر یا کسی علاقے میں جاتے ہیں اور وہاں نہاتے ہیں تو آپ کے بال اور جلد میں ایک طرح کی تبدیلی آجاتی ہے۔اگر کسی جگہ نہانے سے ایسا محسو س ہو تو سمجھ جائیں کہ وہاں بھاری پانی ہے۔پانی دیکھ کر انداز ہ نہیں لگایا جاسکتا کہ یہ عام پانی ہے یا بھاری ، نہ ہی آپ اسے تبدیل کرسکتے ہیں۔بھاری پانی میں بعض معدنیات مثلاً میگنیشیم اور کیلشیم کے نمکیات ہوتے ہیں۔ یہ نمکیا ت آپ کی جلد اور بالوں سے چپک جاتے ہیں ،ناگوار بو پیدا کرتے ہیں اور بالوں کو خراب کرتے ہیں۔اس سے آپ کے بالوں کی رنگت بھی متاثر ہوتی ہے۔اگر آپ مستقل بھاری پانی سے نہائیں گے تو آپ کی جلد اور بال دونوں خراب ہونا شروع ہوجائیں گے۔اس لیے نہانے کے لیے بھاری پانی کے استعمال سے پرہیز ہی کرنا چاہئے۔

What Mint can Do to Your Body Inside Out?



Mint, known as podina locally, has several uses from being used in the kitchen to various cosmetic products to flavoring. It has remarkable medicinal properties which were discovered 100 years ago. All of us have used mint at some point in life either in our tea, chewing gum or mouth freshener. However, mint has more important benefits than just being used for flavoring and mouth fresheners commercially and domestically.

Health benefits of mint include:
Digestion

Mint has served to be a great appetizer and used in lots of side lines with food. Using mint with food helps clean the palate (roof of the mouth) where food gets stuck. Once in the gut, it helps with digestion of the food. Green tea is also recommended in case of inflammation and indigestion. This is because aroma in mint stimulates glands of the gut to secrete enzymes that break down and start absorption of the broken food into the blood stream. In eastern world mint is used in chatnis, raita and salads.
Nausea and Head Ache

The strong aroma of mint also helps with nausea and headache. Nausea due to motion sickness, pregnancy and altitude sickness is what mint helps with. Freshly crushed mint leaves or mint flavored chewing gum are used to help with nausea and stomach ailments. Mint based balms are pharmaceutically used topically on forehead and nose for headache. It can also help in temperature rise and inflammation associated with headaches and migraines as it Is a naturally soothing substance.
Cough and Respiratory Tract Disorders

Asthma and common cold often cause respiratory congestion. Aroma of mint helps clear congestion due to its cooling and soothing effects. It also gives relief from irritation which causes chronic coughing. Aerosol inhalers are said to be less potent for asthma, as well as less environmental friendly than mint based inhalers.
Lactation

Lactating females often face problems as suckling by the baby causes severe damage to the nipples and breast. Studies prove that mint oil can be really helpful for cracked and painful nipples that occur due to breast feeding.
Depression and Fatigue

Mint acts as a stimulant through your olfactory senses. Simply smelling mint can help elevate your mood and restart your brain to make it function at a higher level. Mint oils are helpful if you are feeling depressed, tired, sluggish or just not willing to continue with your work. A popular way of using mint oils as a soothing agent is putting a few drops onto the pillow and allowing it to work overnight.
Skin Care

Not only mint oil is a good antiseptic and anti pruritic, mint juice is equally useful as a great skin cleanser. Mint juice from fresh mints can be applied directly on the skin as a mask as a cure for acne and pimples. It has soothing effects on skin that helps with irritation, itchiness and pruritic properties of pimples from mosquito and other insect bites such as bee sting, wasps and hornets. Anti inflammatory effects of mint help bring down swelling. Another benefit of mint aroma is that it is unappealing to insects that can prevent further bites.
Memory Loss

A recent study found that mint is associated with alertness, cognition and retention of memory. According to the study people who chewed mint gum more frequently had higher levels of memory retention than those who did not. This finding has given us yet another reason to pop a mint gum or fresh mint leaves in.
Weight Loss

Mint also helps lose weight without disturbing nutrient balance of your body which is one of the healthiest ways of losing weight. Mint basically helps utilize fats in the body which prevents fats from your diet to be stored in your body and contribute to weight gain.
Oral Care

Oral cavity houses lots of bacteria that are closely associated with the stomach and food that we eat. Therefore, it is important to maintain pH balance and good bacteria culture in your mouth. Mint helps freshen breath and inhibits growth of harmful bacteria in your mouth that can cause bad breath and cavities. Pakistanis in rural area use mint leaves as teeth cleaner. It is rubbed directly on gums and teeth. In modern times, mint is used in mouth wash, tooth paste and chewing gum for oral health and fresh breath.
Other Benefits

Apart from being used in mouth washes, tooth pastes and inhalers, mint is used worldwide in culinary art. Drinks and foods having mint as an ingredient such as mint cooler and mint lemonades are enjoyed in summers as they cool you down. They are full of relaxing flavors.

It is also used as first aid for burns traditionally and used as treatment for rheumatoid arthritis. If you feel saturated and tired by all this information, just pop a mint gum in your mouth to improve the activity of your brain and get the burst of refreshment that you need.

Aa Gaya Wapas Mein Gulshan Se Yun Hi Thak Haar Kar 
Aik Titlee Kay Liye Mein Bhi Kahan Tak............., Bhageta

Tuesday 26 January 2016

yes...i still love you
yes...i still care about you
yes...i still think about you
but 
no....i dont want you back
ThE SweeTneSS OF “CHoCoLate"
Remains in the tongue 4 minute...
But The SweetNess of “persOn"
Remains in ‪#‎Heart‬ 4ever till the Life enD.. heart emoticon
I like it when uh smile.. smile emoticon
but 
I love it heart emoticon when I'm the reason kiki emoticon kiss emoticon
I may not be your first love 
first kiss, smile emoticon 
first sight, kiki emoticon 
or first date.
And I'm not in this to be your heart emoticon 
first anything.. kiss emoticon
I just want to be your last♥
I like it when uh smile.. smile emoticon
but 
I love it heart emoticon when I'm the reason kiki emoticon kiss emoticon
When u r with me smile emoticon
trust me ..!! 
I don't need anything elseeee... kiss emoticon
Love is not about how much you say i love you 
but how much you can prove that it's true
Tum Chaain Ho,
Qaraar Ho heart emoticon
Mera Ishq Ho, 
Mera Pyaar Ho heart emoticon kiss emoticon
Bas yhi Aadat uski mujhe achi lagti hai  
Udaas kr k mujhe khud bhi khush nhi rehta!! 😁😂😚😘
Koi Lamha Mera Na Ho Tere Bina
Har Saans Pe Naam Tera heart emoticon heart emoticon

The myth of dieting


No one eats healthy. It’s not a cynical opinion of my outlook on life. It’s a fact. Health freaks like to calculate their calorie intake, their daily amount of fibers and proteins and lay off the saturated fats but let’s face it; it’s simply impossible to take care of your diet while being alive at the same time.

Everyone likes to sink their teeth into a deep fried chicken burger every once in a while. Who wouldn’t want to make their day a little better with sugar in their tea or a sip of Coca-Cola with their meal?

Pick up any volume of Reader’s Digest or Men’s Health magazine and you’ll find one or two new innovative dieting techniques and you’ll think to yourself “Wow! That’s brilliant! Maybe I’ll try that today!” And then come the next five minutes when your friend calls you up and invites you for lunch/ dinner and that thought slips out of your mind like jelly off a spoon.

The point I am trying to make is this: why even bother? Sure, diabetes, cardiovascular diseases and numerous other problems have been linked with unhealthy diets and lifestyles but let’s face it: nothing’s a problem until it makes itself known. You won’t care about living on steaks and potato chips until either a) people call you fat or b) you feel like you need a visit to the doctor.

And on the flip side of the coin, you realize that your father had diabetes and he lived a rich fulfilling life (so what if he’s had to cut down on the laddoo for the past 15 years), your grandfather survived two heart-attacks (hey, everyone gets those) and your grandmother never had any fast-food in her life but she died quicker than all of them. So clearly dieting is pointless – for you, at least. The rest of the world can worry about their strokes and their obesity. You’re just fine.

If you have read through all of the above then you will have realized that this is the thought process that goes on in the back of your mind when toying with the idea of dieting and balancing your nutrition a bit. Our generation has been awarded with the great gift of our time; awareness. But just how effective is it?

Sure, we’ve been told since the fourth grade that balancing our carbohydrates and taking our vitamins is good for us but do we really care? To us, the tales of a healthy diet and exercise are a little more than fables; told to us by someone in our distant memory or read about in a book. The standards that are set seem unimaginably high to the point where we begin to question their reality.

All I can say is this: reality or not, nutrition is something we need to focus on in our time. In a century where we experiment with intake of all sorts of chemicals and unnatural substances (who even knows what milk is made of anymore?), we need to worry about the effects they could have on our bodies.

They could very well be fatal. And no-one deserves to be lying on their death-bed wondering why it came.

چینی کھاتے ہی آپ کے جسم میں کیا تبدیلی آتی ہے؟



ہم چینی کا استعمال بکثرت مشروبات اور کھانوں میں کرتے ہیں لیکن اگر اسے چھوڑ دیا جائے تو جسم میں حیرت انگیز تبدیلیاں ہوتی ہیں،آئیے آپ کو ان کے بارے میں بتاتے ہیں۔
جلد کی خرابی
میٹھی اشیاءجیسے چاکلیٹ،میٹھائیاں،سافٹ ڈرنکس وغیرہ کے استعمال سے جسم میں چینی کا لیول بڑھتارہتا ہے جس کا اثر براہ راست ہماری جلد پر ہوتا ہے اور وہ خراب ہونے لگتی ہے۔اگر جلد پر کوئی دانا یا پھنسی نکلی ہوتو چینی کھانے سے اس کے خراب ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی چینی کھانے کی وجہ سے جسم پر دانے بھی زیادہ نکلتے ہیں۔
بڑھاپے میں جلدی
جیسا کہ بتایا گیا ہے کہ چینی جلد کے لئے نقصان دہ ہے لہذا یہ بھی ہوتا ہے کہ جلد ڈھلکنے لگتی ہے اور بڑھاپے کے آثار جلد ظاہر ہوجاتے ہیں۔نیدر لینڈ کی لیڈن یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں کے خون میں چینی کی زیادہ مقدار تھی وہ ان لوگوں کی نسبت زیادہ بوڑھے لگ رہے تھے جن کے خون میں چینی کی کم مقدار تھی۔
بے خوابی
چینی کے زیادہ استعمال سے آپ کی نیند کم ہونے لگتی ہے اور آپ بے خوابی کا شکار رہتے ہیں۔2016ءمیں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چینی کی زیادہ مقدار کی وجہ سے نیند میں خلل پیدا ہونا ایک معمول بن جاتا ہے۔
دل کی بیماریاں
جس طرح نمک بلڈ پریشر کے لئے نقصان دہ ہے بالکل اسی طرح چینی بھی اپنے ساتھ بہت سے نقصانات لاتی ہے۔جو لوگ چینی کی وجہ سے 25فیصد زیادہ حرارے لیتے ہیں ان میں دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
یاداشت میں کمی
ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے چوہوں کو فروکٹوس والی غذا دی جس کی وجہ سے ان کی یاداشت پر اثر دیکھا گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ چینی کھانے سے یاداشت کمزور ہوجاتی ہے۔
EK Shararat Karte Hain..
Aao Mohobbat Krte Hain 😘😍😍😍

Health Tips Viewers