کافی اور چاکلیٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سردیوں کی غذا ہیں ۔لیکن سردیوں کے یہ مشروب آپ کے لئے کتنے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں ،یہ شاید آپ نہ جانتے ہوں۔سائنسی تحقیق کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ چاکلیٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ آپ کی یادداشت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔وہ یادداشت جو کہ آپ بڑھتی ہوئی عمر کی وجہ سے کھو چکے ہیں،ایک اورسائنس میگزین جنرل نیچرنیوروسائنس میں یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ صحت مندلوگ جو کہ 59سے69سال تک کے ہوتے ہیں اورجو ہائی اینٹی آکسیڈنٹ مکسچرپیتے ہیں جس کو ’’کوکو فلیونول ‘‘ کہتے ہیں ۔ان سب کویہ مکسچرتین مہینے پلایا گیا۔اور اسکے بعد ان کا میموری ٹیسٹ لیا گیا تو انہوں نے ان لوگوں سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جو کہ کم مقدارمیں فلیونول مکسچرپی رہے تھے ۔ڈاکٹر اسکاٹ اے اسمال جو کہ نیورولوجسٹ ہیں ان کا کہنا ہے کہ ’’ایک اندازے کے مطابق جو لوگ ہائی فلیونول مکسچر باقاعدگی سے استعمال کر رہے ہیں ۔وہ میموری ٹاسک ٹیسٹ میں اپنے سے20اور 30سال چھوٹے افراد کی طرح کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پائے گئے ۔ان کی کارکردگی کم فلیونول استعمال کرنے والے گروپ کے افراد سے 25فیصدبہتر تھی۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیاکے نیوروبایو لوجسٹ کریگ اسٹارک کا یہ کہنا ہے کہ ’’یہ ایک دلچسپ نتیجہ تھا ،اور یہ تو ابھی ابتدائی تحقیق و مطالعہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اور دیکھو یہ چاکلیٹ ہی ہے ،کون ہے جوچاکلیٹ کی شکایت کر رہا ہے ۔‘‘ان ہی تحقیقات سے منسلک ایک اور حا لیہ تحقیق یہ بھی ہے کہ فلیونول اور خاص کر Epicatechinخون کی روانی کو بہتر بناتا ہے ۔دل کی صحت کے لئے بھی اچھا ہے اور چوہے ،گھونگھے،اور انسانوں میں یادداشت کو بہتر بناتا ہے ۔ایک چاکلیٹ کمپنی MARS نے بھی ایک اسٹڈی کروائی جس میں 37افراد نے حصہ لیا اوراس میں یہ ثابت ہوا کہ چاکلیٹ ہماری صحت کو بہتری کی طرف لے جاتی ہے۔
*چاکلیٹ ہمارے کولیسٹرول لیول کو بھی کم رکھتا ہے۔ یونیورسٹی آف illinoisکے مطابق کہ اگر آپ روزانہ تھوڑی سی مقدار میں ڈارک چاکلیٹ کھائیں تو اس سے آپ کا کولیسٹرول لیول کم ہوتا ہے اور بلڈ پریشر بہتر ہوتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ چاکلیٹ میں کوکا Flavanol پائے جاتے ہیں۔ چاکلیٹ کھانے کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارے متوازن اور اچھے کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے۔
چاکلیٹ میں موجود Cocoa بٹر میں موجود Oleic ایسڈ اولیو آئل میں بھی پایا جاتا ہے یہ ہمارے کولیسٹرول کی اچھی مقدار کو بڑھانے اور اسے قائم رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
چاکلیٹ کھانے سے دل کے جملہ امراض میں بھی کمی واقع ہوتی ہے ایک نئی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جولوگ روزانہ 70فی صد ڈارک چاکلیٹ کا بیس گرام استعمال کرتے ہیں ایسے افراد کی خون کی روانی میں بہتری آتی ہے بہ نسبت انکے جو بہت زیادہ تیاری کے مراحل سے گزر کر تیار کی گئی چاکلیٹ کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ ایسی چاکلیٹس میں CoCoa پاؤڈر کی مقدار کم ہوتی ہے یہ کہا جاتا ہے کہ ڈارک چاکلیٹ میں جو پازیٹو اثرات ہے وہ اس کے Polyphelon کی وجہ سے ہے جو جسم میں Nitric Oxide کو ریلیز کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا کمیکل ہے جو بلڈسرکولیشن کو بہتر کرتا ہے کچھ اسٹڈی سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ ڈیری پروڈکٹ جیسے کہ دودھ کے ساتھ ڈارک چاکلیٹ کم کرنا چاہیئے یا نہ ہونے کے برابر کرنا چاہیئے کیونکہ دودھ میں موجود Casein نام کا پروٹین موجود ہوتا ہے جو Polyphenols کو جسم میں جذب کرنے میں مشکلات پیدا کرتا ہے۔ اسی طرح چاکلیٹ خون کی گٹھلیاں، دل کا دورہ، اور فالج کے اثرات کو بھی کم کرتی ہے۔
یہ بات بھی حیران کن ہے کہ چاکلیٹ سے آپ کی اسکن بہتر ہوسکتی ہے۔ Heinrich یونیورسٹی آف جرمنی کے ریسرچر کے مطابق جو لوگ چاکلیٹ کا استعمال باقاعدگی سے کرتے ہیں ان لوگوں پر سورج کی الٹراوائلٹ شعاعوں سے چھ ہفتہ کے وقت میں پندرہ فی صد کم جلد جھلسنے یا جلد کی سوزش کا شکار ہوتے ہیں بہ نسبت ان افراد کے جو چاکلیٹ کا استعمال بالکل نہیں کرتے ریسرچ سے یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ چاکلیٹ میں ایسے کمپاؤنڈز بھی پائے جاتے جو الٹروائلٹ فلٹر یعنی UV فلٹر کا کام کرتے ہیں۔ اسکن کے حوالے سے اکثر آپ نے یہ بھی سنا ہوگا کہ چاکلیٹ کھانے سے جلد پردانے اور داغ پڑجاتے ہیں مگر یونیورسٹی آف آسٹریلیا کی ایک تحقیق کے مطابق اس بات میں کوئی سچائی نہیں کہ چاکلیٹ کھانے سے چہرے کی جلد خراب ہوجاتی ہے۔ کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ چاکلیٹ میں کئی سبز فوڈز میں سے سب سے زیادہ Antioxidast پائے جاتے ہیں یہ اینٹی ایکساڈینٹ چاکلیٹ کھانے سے آپ کی اسکن اور زیادہ صحت مند پرکشش اور فریش بناتے ہیں نہ صرف یہ بلکہ یہ ہماری جلد خراب ہونے اور جھریاں پیدا ہونے سے بھی بچاتا ہے۔
نئی تحقیق سے یہ با ت بھی ثابت ہوئی ہے کہ بوڑھے افراد جن کے خون کی روانی دماغ کی طرف کم ہو جاتی ہے وہ اگر روزانہ گرم چاکلیٹ کے دو کپ ایک مہینہ پئیں تو ان کی دماغی کارکردگی میں فرق پڑے گا۔ڈاکٹر فرازجو کہ اس تحقیق کے مصنف بھی ہیں ان کا کہنا ہے کہ ہم نے اس چیز کو تجویز کرنے سے پہلے بہت سے اقدامات کو نظرانداز کیا ،لیکن اس کے نتیجے نے ہمیں مستقبل کے لئے تحقیقات میں بہت مدد کی کہ ہاٹ چاکلیٹ کے اجزاء دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں ۔اس سے پہلے کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دماغ اس وقت زیادہ چاق و چوبند رہتا ہے جب خون میں آکسیجن اور شکر کی سپلائی موزوں رہے۔لوگوں میں ایسی کئی بیماریاں ہوتی ہیں جس کا اثر خون کی شریانوں پر پڑتا ہے جیسا کہ ہائی بلڈ پریشر،یا ذیابیطس وغیرہ۔ان میں دماغ کو خو ن کی سپلائی کم ہو جاتی ہے ۔ڈاکٹرفراز اور ان کے کولیگز یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ ہاٹ چاکلیٹ جس میں فلیوینول زیادہ ہو وہ ان افراد میں دماغی کارکردگی کو بہتر کر سکتی ہے کہ نہیں،اور مطالعے سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ وہ چاکلیٹ جس میں فلیوینول کے اجزاء ہوں اس کے کھانے سے بلڈ پریشرکم ہوتا ہے۔تحقیقکاروں نے ایک نئی جانچ کی جس میں 60 افراد کو جو 73سال کے تھے دو گروپس میں تقسیم کیا اور ان پر تحقیق کی جس کا نتیجہ یہ رہا کہ ہاٹ چاکلیٹ کے دو کپ روزانہ پینے سے یادداشت میں بہتری آتی ہے ،60رضاکاروں پر ایک ماہ تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی جن کی اوسطاًً عمر73 برس تھی اور ان لوگوں میں جن کی شریانوں میں تنگی تھی ان کے دماغ میں خون کی روانی میں بہتری آئی۔42افراد جن کی خون کی روانی صحیح تھی ان کی میموری میں کوئی بہتری سامنے نہیں آئی،جبکہ 18افراد جن کی خون کی روانی درست نہیں تھی ان میں روانی میں 8.3%بہتری آگئی۔
یادداشت اور ذہنی کار کردگی کی بہتری کے علاوہ یہ چیز بھی دیکھی گئی ہے کہ اگر کار کہیں پارک کی ہے تویہ یاد رہے کہ وہ کہاں اور کس جگہ پارک ہے یا کسی سے کچھ عرصہ پہلے ملے تھے تو کہاں اور کس وقت ملے تھے اس کا نام کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔تحقیق کاروں نے یہ پایا کہ اس سے دماغی کار کردگی والا حصہ زیادہ کام کر رہا ہے اور اس کا فنکشنز بہتر ہوگیا ہے۔’’یہ بہت دلچسپ ہے کہ اس کو تین مہینے تک جانچا جائے ‘‘ڈاکٹر اسٹیون ڈیکوسکی جو کہ یونیورسٹی آف پٹس برگ میں نیورولوجسٹ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے ان لوگوں کے دماغ میں بہت شاندار وسعت محسوس کی اور ہم جانتے ہیں کہ اس کا تعلق بڑھتی عمر کے ساتھ ہونے والی یادداشت سے ہے۔‘‘یہ بات بھی یاد رہے کہ اس میموری کی بہتری کا تعلق نارمل یادداشت سے ہے اس کا الزائمر کی بیماری سے تعلق نہیں اس میں فلیونول کوئی خاص مدد نہیں کرتا۔اس کے لئے مزید تحقیقات جاری ہیں ۔اس سلسلے میں مزید ریسرچ کی پلاننگ ہے کہ فلیونول کیوں میموری کو بہتر بنانے میں مددکرتا ہے ،ایک تھیوری تو یہ ہے کہ وہ دماغ میں خون کے بہاؤ کو بہتر کرتا ہے اور اس کی وجہ یہ کہ اس بہاؤ کو دماغ کی نسوں تک پہنچا کر ان میں بہتری لاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment