LifetimeEarn

Saturday, 21 November 2015

وزن برقرار رکھنے اور فٹ رہنے کے لیے سہی غذا

اپنے جسم کو خوبصورت اور فٹ رکھنا ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے ۔ چاہے آپ کسی کو متاثر کرنا چاہتے ہوں یا خود کو تمام تر بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے خواہش مند ہوں ، جسم کو سہی شیپ میں رکھنے کے لیے ورزش اور سہی غذا کا استعمال ضروری ہے ۔ کچھ جتن کرکہ آپ آپنا وزن کم کر بھی لیں لیکن اسے برقرار رکھنے کے لیے آپ کو اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لانا ہو گی ۔ اس طرح آپ اپنے جسم کو ہمیشہ شیپ میں رکھ پائیں گے ۔
وزن برقرار رکھنے کے لیے مشقت کرنے یا خود کو اذیت میں رکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ محض صحت سے متعلق غلط عادتوں کو چھوڑنا اور اچھی عادتوں کو اپنا نا درکار ہوتا ہے ۔وزن کم کرنے کی طرح برقرار رکھنے کے لیے بھی غذا کے سہی تناسب کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔
جسم کوسہی ساخت میں برقرار رکھنے کے لیے پانچ چیزوں کا خیال رکھیں :
1۔آپ کو اپنی غذا کے انتخاب پر توجہ دینا ہوگی۔ ہمیشہ ایسی چیزیں کھائیں جو آپ کے جسم کو قوت اور توانائی پہنچائیں اور انہیں کھا کرآپ کا وزن بھی نہ بڑھے ۔
2۔ کہا جاتا ہے کہ اچھی صحت کے لیے ناشتا بادشاہوں جیسا کرو ، دوپہر کا کھانا وزیروں جیسا اور رات کا کھانا فقیروں جیسا کھاؤ۔ اس سیکھ پر عمل کریں۔
3۔تین بار پیٹ بھر کر کھانا کھانے کے بجائے دن بھر میں چھ بار کھائیں لیکن ایک بار میں کم خوراک لیں ۔
4۔ رات کے کھانے میں کاربوہائیڈریٹس جیسے روٹی وغیرہ نہ لیں ۔ کوشش کریں رات کا کھانا ہلکا پھلکا کریں جیسے سلاد، دالیں یا گرلڈ مچھلی وغیرہ۔
5۔ اس بات کا دھیان رکھیں کہ آپ ایک بار میں کیا اور کتنا کھا رہے ہیں۔


وزن برقرر کھنے کے لیے ڈائٹ پلان


وزن برقرار رکھنا اس لیے بھی مشکل ہوتا ہے کیونکہ جب ہم ایک بار اپنا وزن اپنی خواہش و ضرورت کے مطابق کم کر لیتے ہیں تو ہمیں لگتا ہے کہ اب ہم جو چاہے کھا سکتے ہیں اور ہمیں کچھ بھی سوچنے کی ضرورت نہیں ۔ ایسا نہیں کہ وزن برقرار رکھنے کے لیے کچھ بھی نہ کھائیں لیکن ہاں صحت مند اور قدرتی غذا کا انتخاب آپ کے لیے ابھی بھی ضروری ہے ۔ اکثر وزن کم کرنے کے لیے آپ خود پر سخت پابندیاں لگا دیتے ہیں۔ جس کے باعث آپ اپنے ڈائٹ پلان سے اکتاہٹ محسوس کرنے لگتے ہیں اور اس سے جلد پیچھا چھٹانا چاہتے ہیں ۔ آپ اپنی غذا میں ورائٹی رکھیں ۔ ایک جیسا کھانا روز آنہ نہ کھائیں بلکہ غذا کو تبدیل کرتے رہیں ۔ ایک جیسی چیزوں کو ایک ہفتے سے زیادہ نہ کھائیں ۔
مثال کے طور پر اگر آپ ناشتے میں انڈا لیتے ہیں تو آپ اسی میں ورائٹی لا سکتے ہیں جیسے کبھی پیزا اسٹائل کا آملیٹ بنالیں، کبھی ہاف فرآئی کھالیں تو کبھی ابال کر سبزیوں یا سلاد کے ساتھ نوش کریں۔ ہفتے میں دو دن انڈا لینے کے علاوہ آپ گندم کی روٹی لے سکتے ہیں اور ساتھ کسی پھل کا جوس یا شیک وغیرہ بھی لے سکتے ہیں۔
اسنیکس کے طور پرپھل، جوسز یا ڈرائی فروٹس کا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ ایک دن میں تین اسنیکس سے زیادہ نہ لیں آپ ناشتے ، دوپہر کے کھانے ا ور رات کے کھانے کے بعد ایک ایک اسنیک لے سکتے ہیں ۔ رات کے کھانے کے بعد اسنیک کا استعما ل آپ کی خواہش پر منحصر ہے۔ رات کوکچھ کھانے کا دل چاہے تو ایک مٹھی ڈرائی فروٹس کھا لیں ۔
یوں تو پھل جسم کو طاقت و توانائی پہنچاتے ہیں لیکن کسی بھی چیز کا ضرورت سے زیادہ استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے ۔ پھل بھی ایک دفعہ میں فروٹ چاٹ کی شکل میں کھانے کے بجائے ایک بار میں ایک ہی پھل کھائیں ۔
دوپہر کے کھانے میں آپ دالیں، سبزیاں ، کباب، پالک، گندم سے بنا پاستہ ، چھولے کی چاٹ ، حلیم، لال لوبیایا مرغی کھا سکتے ہیں ۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ چاہے آپ کوئی بھی چیز کھائیں وہ کم تیل میں پکی ہوئی ہو۔ اگر ناناشتے میں روٹی کھا چکے ہیں تو دوپہر میں روٹی یا پاستہ نہ لیں ۔
رات کے کھانے میں چکن تکہ، گوبھی کا رول، سوپ، سبزیاں یا دالیں لی جاسکتی ہیں ۔ رات کو سونے سے پہلے ہلکی پھلکی ورزش ضرور کریں ۔
یقین کریں ڈائٹنگ کا مطلب خود پر وزن کو لے کر ذہنی دباؤڈالنا نہیں بلکہ صحت کے اصولوں پر عمل کرنا ہے ۔ وزن کم کرنے کی طرح اپنا وزن برقرار رکھنے کے لیے بھی تھوڑی سی احتیاط اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے ۔

No comments:

Post a Comment

Health Tips Viewers