LifetimeEarn

Sunday, 6 December 2015

دانتوں کا درد،احتیاط اور علاج




دانت آپ کی خوبصورتی کے ہی نہیں آپ کی اچھی صحت کے بھی ضامن ہوتے ہیں۔ اس لیے دانت جہاں چہرے کی خوبصورتی میں نمایاں اہمیت کے حامل ہوتے ہیں وہاں یہ اپنی دیکھ بھال کے معاملے میں حساس سمجھے جاتے ہیں کیونکہ ان کی دیکھ بھال اور صفائی میں عدم دلچسپی زندگی بھر کا روگ بن جاتی ہے۔ دانت اور مسوڑھے جیسے ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں وہاں ان کی بہتر نشوونما اور خطرناک انفیکشن سے بچاؤ کے لئے ان کی صفائی کو اوّلین ترجیح دینا بے حد ضروری ہے۔ بقول طبی ماہرین مسوڑھوں کی سوزش اور ان سے خون نکلنے کا عمل دانتوں کی پہلی بیماری ہے جسے ’جنی وائٹس ‘کہتے ہیں۔ یہ ایک خطرناک انفیکشن ہے جو مسوڑھوں اور دانتوں کو سپورٹ کرنے والی ہڈیوں کو بُری طرح متاثر کرتا ہے جو دانت کو ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔
اگر آپ کا منہ بیکٹریا سے پاک نہیں ہو گا تو نہ صرف دانتوں اور مسوڑھوں کو نقصان پہنچے گا بلکہ آپ کا جسم بھی انفیکشن سے متاثر ہو گا جس سے مختلف امراض میں مبتلا ہونے کا بھی امکان ہو تا ہے۔ جو لوگ بیکٹریا کی وجہ سے دانتوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوں وہ امراضِ قلب اور شریانوں کی بیماری میں آسانی سے مبتلا ہو سکتے ہیں۔
اگر دانتوں کی صفائی باقاعدگی سے نہ کی جائے تو دانتوں پر چونے کی طرح کا مادہ جم جاتا ہے جو دانتوں کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ دانتوں پر جمی اس سخت تہہ کو ’ٹارٹر‘ کہتے ہیں۔ اس کی وجہ سے مسوڑھوں میں جلن اور سوزش ہو تی ہے۔ پانی میں فلورائیڈ کی مقدار زیادہ ہو توانسانوں کو دانتوں اور ہڈیوں کی طرح طرح کی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پانی میں فلورائیڈ کی زیادہ مقدار سے خاص بیماری فلورہ سس پیدا ہوتی ہے۔
دانتوں کی بیماریوں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ دانتوں کی اچھی طرح دیکھ بھال کی جائے۔ دن میں دو مرتبہ معیاری برش اور ٹوتھ پیسٹ سے صفائی کی جائے تاکہ دانتوں کے درمیان پھنسے اجزا دانتوں سے نکل جائیں۔ دانتوں کی حفاظت کے لیے تمباکو اور بہت زیادہ میٹھی اشیاء سے پرہیز کریں۔ اگر آپ کے دانتوں اور مسوڑھوں میں کسی قسم کا انفیکشن ہے تو آپ کے مسوڑھے سوج جائیں گے اور دانت کے اردگرد اس کی رنگت سرخ ہو گی۔ برش یا کھانا کھانے کے دوران مسوڑھوں سے خون نکلے گا۔ دانتوں کی جڑوں میں پلیپٹس اور ٹارٹر واضح نظر آئے گا اور سانس بدبو دارہو گی۔ مسوڑھوں کے انفیکشن سے دانتوں کی جڑیں کمزور ہو جا تی ہیں اور دانت ہلنے لگتے ہیں۔ دانتوں کی دیکھ بھال میں بے احتیاطی آپ کے دانتوں کی عمر کم کر دیتی ہے۔
مسوڑھوں کی بیماری کے مختلف مرحلے ہوتے ہیں۔ سب سے پہلے مرحلے میں مسوڑھے سُوج جاتے ہیں۔ مسوڑھوں کی سُوجن کی ایک علامت یہ ہو سکتی ہے کہ اِن سے خون بہنے لگتا ہے۔ ایسا شاید دانت صاف کرتے وقت یا پھر بِلاوجہ بھی ہو سکتا ہے۔ اِس کے علاوہ جب ڈاکٹر مسوڑھوں کا معائنہ کرتا ہے تو اُس وقت خون بہنا بھی مسوڑھوں کی سُوجن کی علامت ہو سکتا ہے۔
آپ کے جبڑے اور چہرے کے آس پاس ہونے والا درد ہی دانت کا درد ہے۔ یہ عام طور پر دانت میں ہونے
والی دشواری کی وجہ سے ہوتا ہے۔ دانت کا درد جڑ میں کسی سوجی ہوئی رگ، دانت سڑنے یا گرنے کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
ہر دانت کے درمیانی حصے میں دندانی گودا ہوتا ہے۔ دندانی گودا ایک نرم، اسفنجی نسیج ہوتا ہے جو بہت ساری حساس رگوں اور دموی شریانوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ گودا سخت نسیج کی پرتوں سے گھرا ہوتا ہے،اور اس کی بالکل بیرونی پرت انیمل کی بنی ہوتی ہے۔
دانت کا درد اس وقت ہوتا ہے جب دانت کے اندر کے گودے میں سوجن آجاتی ہے۔ اسے پلپٹِس (pulpitis)کہا جاتا ہے اور یہ اکثر دانتوں کے سڑنے (گلنے) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ دانت میں سوراخ (جوف) بن جاتے ہیں، جس کے باعث اس کے نیچے کے اعصاب پراثر پڑتا ہے۔ اس رگ سے مَس ہونے والی غذا اور مشروب(خاص کر جب وہ گرم یا ٹھنڈا ہو تو) درد کا باعث بنتے ہیں۔
اگر علاج نہیں کرایا جاتا ہے تو آپ کے دانت کے اندر کا گودا مر جائے گا اور اس میں تعدّی ہوجائے گی۔اس کی وجہ سے پھوڑا بن جائے گا۔ جس سے شدید مسلسل غیر معمولی درد ہوگا۔
تعدّی سے بچنے کے لیے جتنی جلدی ممکن ہوسکے دانت درد کا علاج کروانا چاہیے۔ اگر یہ تعدّی پھوڑوںیاجبڑے کی ہڈی میں پھیل جاتی ہے تواس کی وجہ سے خون میں زہر آلودگی ہوسکتی ہے۔اگر آپ کا دانت درد اس کے گلنے کی وجہ سے ہے تو گلے ہوئے حصے کو نکال دیا جائے گا اور اس کے
بجائے اس کی بھرائی ہوجائے گی۔ اگر یہ بھرائی کے ڈھیلے ہوجانے یا ٹوٹ جانے کی وجہ سے ہوگیا ہے تو، بھرائی نکال دی جائے گی اور نئی بھرائی ہوگی۔
اگر دانت کے گودے میں تعدّی (سڑاند) ہوگئی ہے تو آپ کو روٹ کینال والا معالجہ کروانا پڑ سکتا ہے۔ آپ کا معالج دندان یا انڈوڈونٹسٹ (ماہر خصوصی) گلے ہوئے گودے کو نکال دے گا، پیسٹ سے خالی جگہ کوبھرے گا، اور اسے بچائے رکھنے کے لیے اس کے اوپر خول رکھ کر اسے بند کردے گا۔
اگر دانت میں تعدّی ہوگئی ہے تو، آپ کو اینٹی بایوٹک دوائیں لینے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اگر آپ کے دانت درد کا علاج نہیں ہوسکتا ہے تو، پھر اسے نکلوانا ہی پڑسکتا ہے۔جب تک آپ اپنے معالج دندان کو دکھانے کے انتظار میں ہوں تب تک دانت کے درد میں آرام پہنچانے کے
لیے آپ بغیر نسخے کے (اوور دی کاؤنٹر ۔OTC)ملنے والی دردکش دوائیں جیسے پیراسیٹامول لے سکتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment

Health Tips Viewers