LifetimeEarn

Wednesday, 9 December 2015

اخروٹ

akhrot
موسمِ سرما کے شروع ہوتے ہی خشک میوہ جات کی بہار آجاتی ہے۔بازاروں میں ، گلیوں میں اور سڑکوں پر ٹھیلے والے اور دکانداراس کے ناز اٹھاتے دکھائی دیتے ہیں۔ان میوہ جات میں ہر میوے کی اپنی جگہ ایک الگ اہمیت اور انفرادیت ہے لیکن اخروٹ کی تو بات ہی نرالی ہے کہ یہ میوہ طاقت اور توانائی کے ساتھ ساتھ متعدد امراض میں حد درجہ مفید بتایا گیا ہے۔
زمانۂ قدیم سے اخروٹ کو ذائقے اور جسمانی فوائد کے حوالے سے ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ پاکستان میں اخروٹ کے درخت بلوچستان، سوات، مری اور آزاد کشمیر کے علاقوں میں بہت زیادہ ہوتے ہیں جبکہ ایران اور افغانستان میں بھی اخروٹ کے درخت بہ کثرت پائے جاتے ہیں۔ اخروٹ کے درخت کی لمبائی عموماً ایک سو سے ایک سو بیس فٹ ہوتی ہے اور گولائی بارہ سے تیس فٹ تک ہوتی ہے۔ تیس سال کے بعد اس درخت میں پھل آنے لگتا ہے اور بعض اوقات چالیس سال سے زیادہ عرصہ لگ جاتا ہے۔
پراسٹیٹ کینسر مردوں میں پائی جانے والی ایک جان لیوا بیماری ہے جوہرسال لاکھوں تعداد میں اموات کا سبب بنتی ہے۔ ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ روزانہ مٹھی بھر اخروٹ کھانے سے اس جان لیوا بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ اس کینسر کی ابتدا پراسٹیٹ گلینڈ سے ہوتا ہے جو کہ مردانہ نظام افزائش کا حصہ ہے اور اخروٹ کے سائز کا یہ گلینڈ پیشاب کی نالی کے گرد واقع ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ڈاکٹر پال ڈیوس کا کہنا ہے کہ اخروٹ کوسپر فوڈ کہا جاتا ہے جو پراسٹیٹ کینسر کے علاوہ ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور بریسٹ کینسر سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اخروٹ کولیسٹرول کو کم کرتا ہے اور انسولین ہارمون کے لیے حساسیت بھی بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
ہمارے یہاں روایتی طور پر اخروٹ کے تیل سے پیٹ میں درد،باسور،دست اور انتڑیوں کی سختی کونرم کرنے جیسی بیماریوں کا علاج کیا جاتاہے تاہم ہم آپ کو یہاں اخروٹ کے دیگر اہم فوائد سے متعلق معلومات فراہم کریں گے۔
دیگر اہم فوائد
*اخروٹ قبض کی صورت میں فوری آرام پہنچانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ یہ معدے میں پہنچ کر فضلہ میں حرکت پیداکرکے اسے آگے کی طرف دھکیل دیتا ہے۔
*اخروٹ میں شامل زنک، میگنیشم جیسے اجزا انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہیں، اس لیے حاملہ خواتین کے لیے اس کا استعمال نہایت نفع بخش ہے۔
*اخروٹ میں شامل اجزا ہڈیوں کی مضبوطی اور نشو ونما کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔
*کھانسی اور دمہ کے دوران اخروٹ کا استعمال نہایت مؤثر ہے۔
*اخروٹ میں میلا ٹونین(ایک قسم کا ضماد) نامی ایسڈ موجود ہوتا ہے جو جسم کے اندرونی نظام کے بہت سے حصوں کو چلانے کا ذمے دار ہے، لہٰذا جب جسم میں میلا ٹونین کی مقدار پوری ہوتی ہے تو آپ رات بھر سکون سے سو سکتے ہیں۔
*روزانہ صرف ایک اخروٹ کھانے سے جسم میں ہائی بلڈپریشر کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے۔
*اخروٹ میں شامل وٹامن ای ،بی ون،بی ٹو اور بی تھری نہ صرف جِلدی خشکی بلکہ جھریوں کے خاتمے کا بھی سبب بنتے ہیں۔
*اخروٹ میں شامل ایسڈ غیر ضروری اور گندے کولیسٹرول کی سطح کوکم کرنے میں نہایت معاون ثابت ہوتا ہے جس کے بعد صحت مند کولیسٹرول پید اہوتا ہے۔
*پائیوریا سے بچنے کے لیے اخروٹ کی جڑ کی مسواک بھی مفید ہے۔ اس کے علاوہ اخروٹ کے بیرونی سبز چھلکے کو پانی میں جوش دے کر اس میں تھوڑا سا نمک ملا کر کلی کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
*اخروٹ کی جڑ کو زیتون کے تیل میں جوش دیں کہ گل جائے، پھر بواسیر کے مسوں پر لگادیں۔
*اخروٹ میں روغن کی مقدار باقی خشک میوہ جات کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ کافی گرم ہوتا ہے۔ اس کی مالش سے دوران خون تیز ہوجاتا ہے۔ جس سے پٹھوں میں موسم سرما میں ہونے والے درد کو فوری فائدہ ہوتا ہے اور فالج میں بھی مفید ہے۔ اخروٹ کا تیل اور زیتون کا تیل باہم ہم وزن ملا کر سر میں لگانا جوئیں ختم کرتا ہے۔
*بالوں کی سیاہی کو قائم رکھنے اور سفید ہوتے بالوں کو روکنے کے لیے اخروٹ کا سبز چھلکا 15 گرام،پھٹکڑٍی 2 گرام،بنولے کا تیل 250 گرام لے لیں۔بنولے کے تیل کو تام چینی کے برتن میں ڈال کر اس میں اخروٹ کے چھلکے ڈال لیں اور اسے ہلکی آنچ پر اتنا گرم کریں کہ اخروٹ کے چھلکے میں سے نمی اڑ کر مکمل خشک ہو جائے، یعنی رنگت سیاہ ہو جائے پھر تیل کو چھان کر استعمال کریں۔
اخروٹ کے یہ فوائد اسے براہ راست کھانے کے علاوہ دیگر غذاؤں میں ملاکر کھانے سے بھی حاصل ہوسکتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment

Health Tips Viewers