کہ آپ گھر پہنچیں اور ان کو کھانا پکاکر کھلائیں ایسے میں جبکہ آپ کا دل یہ چاہ رہا ہو کہ آپ اپنا بیگ پھینکیں اور بستر پر ڈھیر ہوجائیں۔ ایسے وقت میں آپ کیا کریں گے۔
یا آپ غیر شادی شدہ ہوں، صورتحال یہی ہو، تھکن ہو، کام سے واپسی پردیر ہوگئی ہو تو ان دونوں صورتوں میں آپ اس کا کیا حل نکالیں گے۔
آپ اپنے کچن میں ریڈی ٹو ایٹ (Ready To Eat) کھانے ضرور رکھیں گے جو منٹوں میں بغیر محنت کے تیار ہوجائیں اور اس کے لئے آپ کو اپنا آپ کھپانا نہ پڑے۔ آپ جلدی سے وہ پیک نکالیں گے، اس کا پلاسٹک اُتار کر اس کو مائیکرو ویواوون میں ڈالیں گے اور نکال کر کھانے کے لئے پیش کردیں گے۔ زیادہ سے زیادہ اس کے ساتھ چپاتی یا تھوڑے بہت چاول بنالیں گے اور آپکا کھانا تیار بغیر کسی تردد کے بغیر کسی کاٹاپیٹی کے آپ کو فرصت مل جاتی ہے۔
Ready To Eat Meal یا کھانے کے لئے جھٹ پٹ تیار کھانا بنانے والی انڈسٹری نے گذشتہ دہائیوں میں بہت تیزی سے حیرت انگیز ترقی کی ہے۔ ان کھانوں میں ہر طرح کے کھانے مل جاتے ہیں، اٹالین، میکسیکن، انڈین، تھائی، چائنیز وغیرہ وغیرہ۔ جو آپ چاہیں وہ باآسانی تیار آپ کو مل جاتا ہے۔
آجکل ہماری زندگیاں اس قدر مصروف ہوگئی ہیں کہ اس میں کھانا پکانے کے لئے لمبا چوڑا وقت نکالنا بہت مشکل ہوتا جارہاہے۔ آجکل لوگ اسی طرح کی چیز کھانا اور پکانا دونوں پسند کرتے ہیں جو آسانی سے اور جلداز جلد تیار ہوجائے۔ اس جلدبازی میں صحت مند اور غذائیت سے بھرپور کھانا، کھانا کہیں بہت پیچھے چلا گیا ہے۔ بہت سی کمپنیاں یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ ان کے کھانوں کا ذائقہ گھر جیسا ہوتا ہے۔ لیکن دیکھا جائے تو گھر جیسی غذائیت اور ذائقہ ان کھانوں میں کسی طرح پیدا نہیں ہوسکتا۔
پکے پکائے کھانوں کے بارے میں حقائق:۔
۔ایک برطانوی تحقیق کے مطابق ایک دو نہیں بلکہ سینکڑوں ایسے کھانے آپکی سپر مارکیٹ میں دستیاب ہیں جو صحت کے اصولوں پر پورے نہیں اترتے اور ان میں بے شمار شکایات ہوتی ہیں۔ اور (WHO) (World health organization) کے طے شدہ معیار پر پورا نہیں اترتی۔
۔ دوسرا ایک اہم اور پریشان کن مسئلہ یہ ہے کہ ان پکے پکائے کھانوں میں خطرناک حد تک زیادہ نمک اور شکر کا تناسب ہوتا ہے۔ جوکہ انسانی صحت کے لئے مفید نہیں۔ زیادہ نمک یا شکر کا استعمال انسانی صحت کے لئے خطرناک بیماریوں کا سبب بن جاتا ہے۔
جس میں ذیابیطس، ہائی بلڈپریشر، دل کی بیماریاں وغیرہ شامل ہیں۔ جوانوں کو ایک دن میں 6گرام سے زیادہ نمک کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے جو تقریباً 1 ٹی اسپون فل (Full) ہوتا ہے۔ بچوں کو اس سے کچھ کم استعمال کرنا چاہیئے۔ عمر کے حساب سے اس میں کمی بیشی ہونی چاہیئے۔
۔ اسی طرح ان کھانوں میں بہت زیادہ چکنائی اور غیر معیاری نقلی کھانوں کے رنگ استعمال ہوتے ہیں۔ یہ سب چیزیں اندرونی طور پر آپ کے جسم کو نقصان پہنچاتی ہیں اور اس کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت بھی ہوجاتی ہے۔ اور اس سے دل اور گردے بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
۔ اسی طرح آفس جانے والے عام طور پر ساتھ نوڈلز لے جاتے ہیں جس کو کھانے کے لیئے صرف ابلتے ہوئے پانی اور کچھ وقت کی ضرورت ہوتی ہے جس میں وہ تیار ہوجائے۔ خاص طور پر ان کھانوں کی وجہ سے آپ کے جسم میں کئی طرح کی Deficiencies پیدا ہوجاتی ہیں کیونکہ اس میں جسم کو توانائی پہنچانے والے اجزاء بہت کم ہوتے ہیں۔
۔ ان پکے پکائے کھانوں میں بہت زیادہ مقدار محفوظ کرنے والے کیمیکل (Preservative) کی ہوتی ہے۔ تاکہ کھانے زیادہ دن رکھے جاسکیں۔ کچھ Preservative تو قدرتی ہوتے ہیں جیسے نمک، شکر وغیرہ اور کچھ لیبارٹریوں میں کیمیکل کو ملا کر بنائے جاتے ہیں جو آگے جاکر صحت کے لیئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔
۔ بہت سے پکے پکائے کھانوں میں (Trans fat) شامل ہوتا ہے جوکہ آپ کے جسم میں خراب LDL کولیسٹرول کو بڑھا دیتا ہے اور ’’اچھے‘‘ HDL کولیسٹرول کو کم کردیتا ہے۔ اسی لیئے یہ آپکی صحت کو خراب کردیتا ہے۔
۔ڈبے میں بند کھانے میں غذائیت بہت کم ہوجاتی ہے۔ اس میں بند سبزیوں کے وٹامن تقریباً ختم ہوجاتے ہیں، یا اناج، دالیں وغیرہ ان کی شکل وصورت اور غذائیت بھی برباد ہوجاتی ہے۔
۔ عام طور پر یہ پکے پکائے کھانے ذیابیطس کے مریضوں کے لیئے مفید ثابت نہیں ہوتے۔ کیونکہ یہ کیلوریز میں زیادہ ہوتے ہیں۔اور جوکہ ان مریضوں کے لیئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتی۔
۔ بہت سے پکے پکائے کھانوں پر باہر درج ہوتا ہے (کم چکنائی) (Low Fat) اس کی وجہ سے لوگ اس کو بلا تکلف کھاتے ہیں اور کافی مقدار میں کھاتے ہیں۔ کیونکہ باہر Low Fat لکھا ہوتا ہے۔ ہر کھانے میں آپکی مقدار ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یعنی آپ کتنی مقدار میں کھانا کھارہے ہیں۔ اس کے علاوہ عام طور پر ان کھانوں کو کافی کریمی ساس وغیرہ ڈال کر بنایا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس میں کیلوریز بڑھ جاتی ہیں۔
۔ بہت سارے ڈبوں میں کھانوں میں ہائی فرکٹوس کورن سیرپ (High Fructose Corn Syrup) شامل ہوتا ہے۔ اور تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ سیرپ ہمارے نظامِ انہظام کو تباہ وبرباد کردیتا ہے۔ اور دل کی بیماریوں اور ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے اسی لیئے جن کھانوں میں یہ سیرپ شامل ہواس کو خریدنے سے اجتناب برتیں۔ اور خریدنے سے پہلے لیبل ضرور پڑھ لیں۔
۔ زیادہ تر پکے پکائے کھانوں میں فائبر (Fibre) یا ریشہ دار غذا کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہاضمے میں مشکلات ہوتی ہے۔اور ہاضمے والا فائبر(Fibre) ایک بہت اہم جزو
کولیسٹرول کو کم کرنے کے لیئے، ایک جوان آدمی کے لیئے روزانہ 20سے 35 گرام ریشے دار غذا جانی چاہیئے۔ جو اس کے جسم کے لیئے ضروری ہے۔ اسی لیئے کھانے یا ڈبے خریدتے ہوئے احتیاطاً دیکھ لیں کہ اس میں Fibre کی مقدار کتنی ہے۔
۔ سب سے ضروری بات یہ ہے کہ اگر آپ پکے پکائے کھانے استعمال کرتے ہیں تو اس کے ساتھ تازہ سلاد کا استعمال ضرور کریں۔ تاکہ غذائیت اور فائبر کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ اگر پھلوں کا استعمال بھی کیا جائے تو آپکی غذا خاصی حد تک متوازن ہوسکتی ہے۔
کن باتوں کا خیال رکھیں:۔
اگر آپ یہ غذا استعمال کررہے ہیں تو اسے خریدتے وقت چند باتوں کا خیال رکھیں۔
۔ ڈبے کے باہر غذائی اجزاء کا لیبل چیک کرلیں۔
۔ ایسے کھانے منتخب کریں جن کے غذائی اجزاء جانے پہچانے ہوں۔
۔ غذا یا کھانا کتنے لوگ کھاسکتے ہیں اور کتنے لوگوں کو پیش کرنے کے لئے ہے۔
۔ غذا میں نمک اور چکنائی کی مقدار کتنی ہے۔ ایسے کھانے منتخب کریں جس میں یہ دونوں چیزیں کم ہوں۔
۔ ایسی غذا رکھیں جس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو۔ یہ آپکی صحت کے لئیبہتر رہتے ہیں۔
۔ ایسے کھانے منتخب کریں جس میں کیلوریز کم ہوں۔
۔ ایسے کھانے منتخب کریں جن میں سبزیاں یا قدرتی اجزاء زیادہ شامل ہوں۔
۔ تلے ہوئے کھانے کی جگہ بھاپ میں بنے ہوئے یا روسٹ کئے یا بیک کئے ہوئے کھانے استعمال کریں یہ چکنائی میں کم ہوتے ہیں۔
۔ مچھلی کے تیل میں بنے ہوئے کھانے زیادہ کھائیں یہ صحت کے لیئے مفید ہیں اس میں Omega 3 ہوتا ہے جو دل کے لیئے مفید ہے۔
No comments:
Post a Comment