گھٹنے کے جوڑ میں ہونے والی توڑ جوڑ کے باعث گھٹنوں میں درد رہنا ایک عام بات ہے۔ یوں تو گھٹنوں میں درد رہنے کی شکایت عموماً عمررسیدہ افراد کو رہتی ہے لیکن آج کل خوراک میں کیلشیم اور دیگر غذائی اجزا کی کمی کے باعث کم عمری میں بھی ہڈیاں اور جوڑ درد کرنے لگتے ہیں۔ مردوں سے زیادہ عورتیں اس تکلیف سے دو چار رہتی ہیں ۔ یہ درد گھٹنے کے کسی خاص حصے میں بھی ہو سکتا ہے اور پورے گھٹنے میں بھی ۔ گھٹنوں میں درد رہنے کی وجہ کوئی پرانی چوٹ ، بڑھتی عمر، گھٹنے کی ہڈی اتر جانا یا کوئی بیماری جیسے گٹھیا یا لوپس وغیرہ ہو سکتی ہے ۔
گھٹنے کے دردکی ظاہری علامات میں گھٹنوں کا اکڑ جانا ، سوجن، سرخ ہوجانا، سن ہوجانا اور چلنے پھرنے میں تکلیف ہونا شامل ہے ۔ یوں تو گھٹنوں میں درد ہونے پر کسی معالج کو دکھانا ضروری ہے لیکن ان گھریلو ٹوٹکوں سے بھی اس درد میں کافی حد تک راحت مل جاتی ہے ۔ خاص طور سے اگر درد ہلکی نوعیت کا ہو تو ان طریقوں کو ضرور آزما کر دیکھیں ۔
*سکائی
ہڈیوں کا درد دور کرنے کا سب سے پرانا اور آزمود ہ طریقہ درد والی جگہ کی سکائی کرنا ہے ۔ کسی ٹھنڈی چیز سے گھٹنوں کی سکائی کرنے سے اس جگہ نسوں میں خون کی روانی کم ہوجاتی ہے جس سے سوجن کم ہوجاتی ہے ۔ اس سے درد بھی کم ہو جاتا ہے ۔
1۔ ایک مٹھی برف کے کیوب لے کرانہیں ایک پتلے تولیئے میں لپیٹ لیں ۔
2۔ اس سے درد والی جگہ کی 10سے 20منٹ تک سکائی کریں۔
3۔ اس عمل کو دن میں 2سے3بار دہرائیں ۔
2۔ اس سے درد والی جگہ کی 10سے 20منٹ تک سکائی کریں۔
3۔ اس عمل کو دن میں 2سے3بار دہرائیں ۔
*سرکہ
سرکے سے گھٹنوں میں درد میں کافی آرام آتا ہے ۔ اس کی قلوی خصوصیات کی وجہ سے گھٹنے کے جوڑ میں جمع ہوجانے والے معدنی مرکبات اور نقصان دہ زہر آلود مواد صاف ہو جاتے ہیں ۔ اس سے گھٹنوں کے جوڑوں میں چکنائی پیدا ہوتی ہے جو کہ گھٹنے کو حرکت کرنے میں مدد کرتی ہے ۔
1۔ دو کپ پانی میں دو چھوٹے چمچ سرکہ شامل کرلیں۔ اس سیال کو دن بھر میں تھوڑا تھوڑاکر کے پئیں ۔ اس ٹانک کے روزانہ استعمال سے گھٹنوں میں درد میں کمی واقع ہو جائے گی ۔
2۔ اس کے علاوہ گرم پانی کے ٹب میں ایک سے دو کپ سرکے کے شامل کرکے اس میں 30منٹ کے لیے گھٹنوں کو بھگونے سے بھی کافی فائدہ ہوتا ہے ۔
3۔ زیتون کے تیل کو سرکے کے ساتھ ہم وزن ملا کر اس کا گھٹنوں پر مساج کرنا مفید ہے ۔
2۔ اس کے علاوہ گرم پانی کے ٹب میں ایک سے دو کپ سرکے کے شامل کرکے اس میں 30منٹ کے لیے گھٹنوں کو بھگونے سے بھی کافی فائدہ ہوتا ہے ۔
3۔ زیتون کے تیل کو سرکے کے ساتھ ہم وزن ملا کر اس کا گھٹنوں پر مساج کرنا مفید ہے ۔
*ادرک
گھٹنوں میں درد چاہے گٹھیا کی وجہ سے ہو یا کسی پرانی چوٹ کے باعث دونوں ہی صورتوں میں ادرک کا استعمال مفید ہے ۔ اس میں سوزش دور کرنے کی کرشماتی طاقت موجود ہے ۔ ادرک کے استعمال سے نہ صرف سوجن بلکہ درد بھی کم ہو جاتا ہے ۔
1۔ ادرک کا ایک چھوٹا ٹکڑا لے کر اسے ایک کپ پانی میں 10منٹ کے لیے ابال لیں ۔اس چائے کو چھان کر اس میں تھوڑا سا شہد اور لیمبو کے چند قطرے ڈال کر پی لیں ۔ اس چائے کو دن میں 2سے 3بار پیا جا سکتا ہے ۔
2۔ادرک کے تیل سے گھٹنوں کی مالش بھی درد دور کرنے میں معاون ہو سکتی ہے ۔
2۔ادرک کے تیل سے گھٹنوں کی مالش بھی درد دور کرنے میں معاون ہو سکتی ہے ۔
*ہلدی
ہلدی میں ایک کیمیکل موجود ہوتا ہے جسے کرکیومن کہتے ہیں ۔ یہ کیمیکل اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل ہوتا ہے جس سے درد میں آرام ملتا ہے ۔ اس کے علاوہ تحقیق کے مطابق ہلدی کے مستقل استعمال سے گٹھیا کے مرض کی رفتار میں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔
1۔ ایک چھوٹا چمچ پسا ہوا ادرک اور ایک چھوٹا چمچ ہلدی ایک کپ پانی میں ڈال کر 10منٹ کے لیے ابالیں ۔اسے چھان کر تھوڑا سا شہد شامل کریں۔ اس سیال کو دن میں دو بار استعمال کریں ۔
2۔ گرم دودھ میں ایک چھوٹا چمچ ہلدی اور تھوڑا سا شہد ڈال کر بھی گھٹنوں کا درد دود کرنے کے لیے پیا جاسکتا ہے ۔
2۔ گرم دودھ میں ایک چھوٹا چمچ ہلدی اور تھوڑا سا شہد ڈال کر بھی گھٹنوں کا درد دود کرنے کے لیے پیا جاسکتا ہے ۔
*لیمبو
لیمبو کی ایسڈک خصوصیات اسے گھٹنوں کے درد میں مفید بناتی ہیں ۔ اس کے عرق کو درد والی جگہ پر لگانے سے فوری راحت حاصل ہوتی ہے ۔
1۔ ایک سے دو لیمبو لے کر انہیں چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں ۔
2۔ان ٹکڑوں کو ایک ململ کے کپڑے میں باندھ لیں ۔اس پوٹلی کو تل کے گرم تیل میں تھوڑی دیر کے لیے بھگو دیں۔
3۔ پھر گھٹنوں پر رکھ کر 10سے15منٹ کے لیے چھوڑ دیں ۔
2۔ان ٹکڑوں کو ایک ململ کے کپڑے میں باندھ لیں ۔اس پوٹلی کو تل کے گرم تیل میں تھوڑی دیر کے لیے بھگو دیں۔
3۔ پھر گھٹنوں پر رکھ کر 10سے15منٹ کے لیے چھوڑ دیں ۔
روزانہ صبح گرم پانی میں لیمبو کا عرق ڈال کر نہار منہ پینا گھٹنوں کے درد میں ر احت دیتا ہے ۔
No comments:
Post a Comment