اندازہ ہے کہ ہر دس میں سے نو افراد ایسے ہوتے ہیں جن کے مُنہ یا سانس سے زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے میں بُو آتی ہے۔ باقی افرادکے مُنہ کی بُو تو آتی جاتی رہتی ہے یا ختم ہوجاتی ہے، لیکن ہر چار میں سے ایک شخص ایسا ہوتا ہے کہ جس کے لیے یہ شکایت دائمی ہوجاتی ہے۔ گو اس صورت حال سے کامیابی کے ساتھ نپٹا جاسکتا ہے لیکن ہوتا یہ ہے کہ اسے سرے سے ختم کرنے کے بجائے زیادہ توجہ وقتی علاج کی طرف دی جاتی ہے۔
منہ کی بدبو سے چھٹکارا کیسے ممکن ہے؟
بیکنگ یا میٹھا سوڈا مُنہ کی تیزابی سطح میں ایسا ردوبدل کرتا ہے کہ وہاں بیکٹیریا کے لیے سازگار ماحول باقی نہیں رہتا۔ پہلے اسے پانی میں ملاکر پیسٹ بنالیتے تھے۔ یا ٹوتھ برش پر اسے سفوف کی شکل میں چھڑک کر دانت صاف کرلیتے تھے، لیکن اب یہ اکثر ٹوتھ پیسٹ میں شامل کیا جاتا ہے۔ ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر بیس منٹ تک بغیر شکر والی چیونگم چبائی جائے تو مُنہ کے بیکٹیریا میں خاطر خواہ کمی ہوجاتی ہے۔ پودینہ، لونگ یا سونف چبانے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ صبح کی باس کو ختم کرنے کا سب سے موثر طریقہ صبح کا ناشتا ہے۔تحقیق کے مطابق زیادہ چکنائی اور گوشت والی چیزیں کھانے اور کافی پینے سے مُنہ میں بیکٹیریا خوب پلتے ہیں۔ مچھلی، گوشت اور دودھ سے بنی چیزیں کھانے کے بعد دانتوں کو برش سے صاف کرلیا کریں۔جس ماؤتھ واش میں یوکلپٹس یا صحرائی پودینہ شامل ہوں وہ مُنہ میں بُو پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو ختم کرنے کے لیے موثر ہوتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ قہوے یا گرین ٹی میں پائے جانے والے بعض اجزا ایسے جراثیم کو بڑھنے سے روکتے ہیں جو مُنہ میں بُو پیدا کرتے ہیں۔ کالی چائے سے اگر مُنہ کی صفائی کی جائے تو دانتوں پر میل کم ہوجاتا ہے اور ایسے تیزاب بھی کم ہوجاتے ہیں جو دانتوں میں کیڑا لگنے کا سبب ہوتے ہیں۔
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کے محلول سے مُنہ کو صاف کیا جائے تو ایسے مرکبات بہت کم رہ جاتے ہیں جو بُو کا باعث ہوتے ہیں۔ سونے سے قبل ماؤتھ واش سے غرارے کرلیے جائیں تو یہ بدبو پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو دور رکھتے ہیں۔ بوسٹن کے سائنس دانوں نے اچھے بیکٹیریا کی ایک قسم پیدا کی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ بیکٹیریا یا مار ماؤتھ واش کے بجائے اگر لوگ اچھے بیکٹیریا والے ماؤتھ واش یا ادویات استعمال کریں تو یہ بُرے یا بدبو پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو مُنہ میں ٹکنے نہیں دیں گے۔
خراسانی اجوائن اور ہری سبزیوں میں پایا جانے والا کلوروفل زہریلے بیکٹیریا اور تیزاب کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ لہٰذا پتوں والی سبزی کو چبانے سے موثر طریقے سے مُنہ کی بدبو کا توڑ کیا جاسکتا ہے۔
ریوند چینی مُنہ کی بُو دور کرنے کے سلسلے میں موثر ہے۔ خصوصاً اگر یہ بدبو قبض یا معدے کی کسی اور خرابی کی وجہ سے ہو۔
وٹامن سی مُنہ اور مسوڑھوں کی بیماریوں سے چھٹکارا حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور ایسے نقصان دہ مادوں کو کم کرتا ہے جو مُنہ میں بدبو پیدا کرتے ہیں۔
اگر مُنہ خشک ہو تو اس میں گندھک کے مرکبات چھ گنا ہوجاتے ہیں۔ کافی، پانی اور دیگر مشروب پیجئے اور انہیں دیر دیر تک مُنہ میں رکھیے اور ادھر اُدھر خوب گھماتے رہیے۔ مُنہ کی خشکی کی مختلف وجوہ ہوسکتی ہے مثلاً بعض ادویات، تھوک کے غدودوں میں خرابی اور ناک کے بجائے مسلسل مُنہ سے سانس لینا۔ اس کا علاج یہ ہے کہ سانس ناک کے ذریعے لیا جائے، مُنہ کو تر رکھا جائے اور ایسے الکحل سے پرہیز کیا جائے جو مُنہ کو خشک کرتا ہے۔ تجربوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ماؤتھ واش اور چیونگم جن میں جست شامل ہوتا ہے، مُنہ اور سانس کی بدبو پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں۔
- See more at: http://htv.com.pk/ur/beauty/remedies-for-bad-breath#sthash.L8LNr4Qi.dpuf
No comments:
Post a Comment