بلا شبہ سبزیوں میں شفا بخش اور دافع امراض ، خواب آور اور سکون بخش اجزا بدرجہ اتم موجود ہیں۔ ماہرین سو فیصد اس بات پر متفق ہیں کہ سبزیوں میں کینسر سے بچاؤ کی صلاحیت بھی پائی جاتی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض سبزیاں ایسی ہیں کہ جن کے ہم فوائد اور خواص سے تو واقف ہیں مگر ان کے مضر اثرات اور ان سے بچاؤ کی تدابیر سے ذرا کم آگاہی رکھتے ہیں۔ یوں تو سبزیاں قدرتی نمکیات، معدنیات اور وٹامنز کا خزانہ ہیں لیکن کچھ سبزیاں ایسی بھی ہیں کہ جن کو اگر ان کے لوازمات کے ساتھ نہ پکایا اور کھایا جائے تو نقصان دیتی ہیں ۔
شلجم
شلجم قدیم زمانے سے استعمال کیا جاتا ہے ۔چین کے قدیم غاروں میں پتھر کے زمانے میں رہنے والے انسان کے بارے میں شواہد ملے ہیں کہ وہ کچے شلجم استعمال کیا کرتے تھے اور بعد میں آگ کی دریافت کے بعد شلجم کو بھون کر کھایا کرتے تھے۔ فرانس کے غاروں میں پائی جانے والی قدیم تصاویر میں بھی شلجم برتنوں میں اُبلتا ہوا دکھایا گیا ہے۔ اطباء اور ماہرین کے نزدیک اس سبزی کے بے شمار فوائد ہیں تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کثرت استعمال سے اور بغیر مضرات کا خاتمہ کیے کھانے سے پیٹ کا پھول جانا ، درد، گیس وغیرہ کا اندیشہ ہوسکتا ہے، اس لیے شلجم پکاتے وقت ہمیشہ اگر سیاہ زیرہ، ادرک یا سونٹھ شامل کر دیا جائے تو اس کے مضرات کا خاتمہ ہوجاتا ہے اور ذائقہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
آلو
یہ دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزی ہے۔ ڈاکٹر اسٹینلے لیف کے مطابق جسم انسانی کے لیے یہ بہترین غذاؤں میں سے ایک ہے کیوں کہ اس میں دیگر اجزا کے ساتھ ساتھ کلورین، تانبا اور آیوڈین بھی پایا جاتا ہے۔ یہ چیزیں انسانی جسم کی تعمیر و بقا کے لیے ضروری ہیں۔تاہم چھلکا اُتارے ہوئے آلو کھانے سے قبض ہوجاتا ہے اور اگر اسے گھی میں پکایا جائے تو یہ دیر ہضم اور ثقیل ہو جاتا ہے اس کا بلا ضرورت یا زیادہ استعمال پیٹ میں اپھارہ کرتا ہے اور پیٹ میں سدے پیدا کرتا ہے لہٰذاسے ہمیشہ تیل میں پکائیں اور چھلکوں سمیت پکائیں اور کم حرارت پر بھاپ میں پکائیں تو زیادہ مفید ہے۔
مٹر
اس کا بہ کثرت استعمال مفید نہیں ،اس کی تاثیر سر د و خشک ہے اور دیر ہضم بھی۔ اسے کھانے کے فوراً بعد پانی نہیں پینا چاہیے کیوں کہ اس سے بعض اوقات پیٹ پھول جاتا ہے اور پیٹ میں درد ہونے لگتا ہے اور بد ہضمی کے باعث اسہال کی شکایت بھی ہوسکتی ہے ،لہٰذا یہ خوب چبا کر کھانے چاہییں۔ چھوٹے بچوں کو احتیاط سے خوب گلا کر کھلائیں، جن لوگوں کو پیچش کی شکایت رہتی ہو وہ اس کا کم اور خوب گلا کر استعمال کریں ۔ اسے پکاتے وقت ہاضمے کے لیے تھوڑی سی اجوائن شامل کر دیں۔
پھول گوبھی
طبی تحقیق کے مطابق گوبھی میں ایک جز آئسو تھیو سپانٹس انسان کے پھیپھڑوں کو سرطان سے محفوظ رکھتا ہے لیکن اس مضمون میں گوبھی کو دیر ہضم اور انسانی جسم کے لیے بہت بادی چیز قرار دیا گیا ہے جو دانتوں، مسوڑھوں اور پیٹ کو بادی میں مبتلا کر دیتی ہے، اس کے استعمال سے بد ہضمی اوراپھارے کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔ بیماری سے اُٹھے ہوئے کمزور مریضوں کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے، اسے پکاتے اور کھاتے ہوئے ادرک کا استعمال لازمی کریں، ادرک اس کے مضر صحت اجزا کا خاتمہ کرتی ہے۔
مولی
یہ خوراک کو ہضم کرنے والی سبزی ہے مگرخود دیر ہضم ہوتی ہے ،اس کاپتّا اسے ہضم کر دیتا ہے اس لیے اسے ہمیشہ پتوں کے ساتھ کھائیں ۔اس کے مضرات میں بدہضمی نمایاں ہے جس کو ختم کرنے کے لیے اسے کھانے کے بعد تھوڑا سا گُڑ کھالیں تو اس کے مضرات سے بچا جاسکتا ہے۔
بھنڈی
ثقیل، دیر ہضم سبزی ہے۔ ہاضمے کے لیے نقصان دہ ہے، کثرت استعمال سے ہاضمے کی خرابی اور کمزور معدے والوں کو اسے کھانے سے اجتناب برتنا چاہیے ۔خاص طور پر چھوٹے بچوں کو کھلانے اور دودھ پلانے والی ماؤں کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ہمیشہ نرم اور چھوٹی بھنڈیوں پر کالی مرچ، سیاہ زیرہ اور اجوائن ڈال کر کھائیں۔
گھیا توری
یہ ٹھنڈی خاصیت کی سبزی ہے جو بلغم و ریشہ کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے تاہم سیاہ زیرہ اور بڑی الائچی ڈال کر کھائیں تو مفید ہے۔
ٹنڈے
اس کا مزاج سرد تر ہے نزلہ، زکام، کھانسی، بلغم اور ریشے کے مریضوں کے لیے نقصان دہ البتہ سیاہ مرچ، الائچی اور سیاہ زیرہ ڈال کر پکانے سے طبائع موافق آجاتا ہے۔
اروی
اس کی تاثیر گرم اور خشک ہے ۔ یہ ثقیل اور قابض سبزی ہے، بلغم بڑھاتی ہے، پیٹ میں درد اور اپھارہ پیدا کرتی ہے، اسے گرم مسالا زیرہ، بڑی الائچی، سیاہ مرچ، اجوائن ڈال کر کھانا زیادہ مفید ہے۔
بینگن
اس کا مزاج گرم اور خشک ہے ،خون کو بگاڑتا ہے۔ اسے چھلکے سمیت کھانابادی اور پیٹ کے امراض میں مبتلا کرسکتا ہے اسے چھلکا اُتار کر ادرک ، دھنیہ، سونٹھ، اجوائن اور دہی ڈال کر پکانے سے مضرات کم ہوجاتے ہیں۔
سیم کی پھلی
یہ سرد و خشک ہوتی ہے دیر ہضم ہے اور گیس و اپھارہ پیدا کرتی ہے، اس لیے تبخیر معدہ والے افراد اسے احتیاط سے استعمال کریں اور جب بھی پکائیں اور کھائیں تو اس میں گرم مسالے کا استعمال ضرور کریں۔
کچنار
یہ سبزی نہیں بلکہ ایک مشہور درخت کے پھول ہیں جنھیں سبزی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ سرد و خشک ہوتے ہیں قبض اور اپھارہ پیدا کرتے ہیں، اس کے مضرات کو دُور کرنے کے لیے اس کو پکاتے وقت زیرہ اور دہی ملانے سے اس کی اصلاح ہوجاتی ہے۔
بند گوبھی
خشک مزاج رکھنے والوں ، مرگی کے مریضوں اور بیماروں کو اس کا استعمال بہت کم کرنا چاہیے۔ اسے زیادہ کھانے سے سر میں سواد ہونے کا خطرہ بھی ہوتا ہے اس کے کھانے کے بعد تھوڑا سا گڑ کھانا مفید ہے۔
کھمبی یا مشروم
یہ خودرو سبزی ہے جو کہ موسمِ برسات میں کچرے کے ڈھیر پر عموماً پیدا ہوتی ہے تاہم آج کل اسے فارم ہاؤس میں بھی مصنوعی طور پر اُگانے کے کامیاب تجربے کیے جاچکے ہیں ،اس کی سبزی لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہے کیونکہ یہ قبض اور بلغم پیدا کرتی ہے ،خون کو بگاڑتی ہے۔ لیکن سیاہ زیرہ، بڑی الائچی، دارچینی ، پودینہ وغیرہ ڈالنے سے اس کے نقصانات کم ہوجاتے ہیں۔
ساگ
ساگ کا کثرت سے استعمال کرنے سے اسہال ، پیٹ درد اور ہاضمے اور معدے کو کمزوری ہوجاتی ہے ،اسے ہمیشہ کسی دوسری سبزی کے ساتھ اور کم مقدار میں پکانا چاہیے۔ بچوں کو زیادہ مقدار میں دینے سے اجتناب کریں ساگ ہمیشہ خوب پکا کر اور حل کر کے استعمال کریں۔ سرسوتے کا ساگ گرم طبیعت والوں کے لیے مضر ہے۔
No comments:
Post a Comment